کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ناظم الامور طلب
پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔
12 اپریل کو لائن آف کنٹرول پر دھدنیال، رکچکری، چری کوٹ اور باروہ سیکٹر میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور چار معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتتعال فائرنگ، 2 سالہ بچہ جاں بحق، 4 زخمی
بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دھدنیال سیکٹر کے 2 سالہ محمد حسیب نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ رکچکری سیکٹر کے دو شہری 26 سالہ وقار شاہ اور 72 سالہ محمد شریف شدید زخمی ہو گئے تھے۔
چری کوٹ سیکٹر میں 17 سالہ ٹیپو بھارتی فائرنگ سے زخمی ہوئے جبکہ باروہ سیکٹر میں 25 سالہ زرینہ بھی شدید زخمی ہوئی تھیں۔
پیر کو ساؤتھ ایشیا اور سارک کے ڈائریکٹر جنرل زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گورو اہلو والیا کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ایکواڈور کے شہر کی گلیوں و گھروں سے 800 لاشیں برآمد
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھاری اور خودکار ہتھیارو اور مارٹر گولوں کے ذریعے مستقل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور صرف اسی سال بھارت کی جانب سے سیز فائر کی 749 مرتبہ خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل سارک اور جنوبی ایشیا نے معصوم شہریوں پر بھارتی افواج کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارتی اقدامات 2003 کے سیز فائر معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق اور عالمی اقدار کی بھی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے جس سے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: وزیراعظم فیصلہ کریں یہ نہ کہیں جسکی جو مرضی ہے وہ کرلے، وزیراعلیٰ سندھ
انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
ڈی جی سارک نے بھارت سے سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے ان واقعات کی تفتیش کرانے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کے قیام کا مطالبہ کیا۔