• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ، 2 سالہ بچہ جاں بحق، 4 زخمی

شائع April 13, 2020
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے جوابی کارروائی کی اور ان بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے فائرنگ کی تھی - اے ایف پی:فائل فوٹو
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے جوابی کارروائی کی اور ان بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے فائرنگ کی تھی - اے ایف پی:فائل فوٹو

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب مختلف اضلاع میں بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلااشتعال اندھا دھند فائرنگ سے ایک دو سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت نے سیز فائر معاہدے اور بین الاقوامی کنونشنز کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے کنٹرول لائن کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا آغاز کیا اور بروہ، دھدنیال، رخچکری اور چیری کوٹ سیکٹرز میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے‘۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے جوابی کارروائی کی اور ’ان بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے فائرنگ کی تھی‘۔

مزید پڑھیں: طبی سہولیات فراہم کرنے والے درجنوں افراد کورونا سے متاثر

جاں بحق ہونے والے دو سالہ بچے کا تعلق دھنیال سیکٹر سے تھا جب کہ زخمیوں میں ایک خاتون اور 72 سالہ بزرگ شہری سمیت چار افراد کا تعلق بروہ، رخچیری اور چیری کوٹ سیکٹرز سے تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج کے لے قریبی طبی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مسلسل تیسرا روز ہے جب بھارت نے کنٹرول لائن معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

کنٹرول لائن کے پار سے بھارتی گولہ باری سے گزشتہ روز بھی آزاد جموں و کشمیر میں ایک چار سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 17 لاکھ گھرانوں میں ساڑھے 22 ارب روپے تقسیم کیے جاچکے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

ٹویٹر پر پیغام دیتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے لکھا کہ ’بھارتی فوج کی جانب سے بلا اشتعال، بلا امتیاز اور سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے نہ صرف شہری ہلاکتوں اور نقصانات کا باعث بن رہے ہیں بلکہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ علاقوں میں کورونا وائرس پر قابو پانے کی ہماری کوششوں میں بھی خلل پیدا کر رہے ہیں‘۔

۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا (اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل) انتونیو گوتریس اس درندگی کا سنجیدگی سے نوٹس لیں گے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024