• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پنجاب: لاک ڈاؤن کے دوران کرایہ داروں کو بے دخل نہ کرنے کے احکامات

شائع April 13, 2020
پنجاب میں سب سے زیادہ 2464 کیسز ہیں—فائل/فوٹو:عمری علی
پنجاب میں سب سے زیادہ 2464 کیسز ہیں—فائل/فوٹو:عمری علی

پنجاب حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے باعث جاری لاک ڈاؤں کے دوران کرایے کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر مکان مالکان کو 2 مہینے تک کرایہ داروں کے لیے رعایت دینے کے احکامات جاری کردیے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 'ایڈیشنل چیف سیکریٹری مومن آغا نے سیکشن144(6) کے تحت عوامی تحفظ کے لیے احکامات صادرکردیے ہیں۔

حکم میں کہا گیا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران کوئی بھی مالک مکان کسی کرایے دار کو کرایے کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر جبری بے دخل نہیں کرے گا، جو کرایے کی عدم ادائیگی یا تاخیر کے حوالے سے غیر قانونی یا قانونی عمل کے برخلاف ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: پنجاب میں 14 روز کیلئے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان

پنجاب حکومت کے اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 'پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو تشویش ناک اور لوگوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرے کی بات ہے'۔

مزید کہا گیا ہے کہ 'عوام کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر ضروری ہیں اور دفعہ 144 میں توسیع کے لیے کافی وجوہات ہیں'۔

ایڈیشل چیف سیکریٹری نے کہا کہ 'یہ حکم نامہ پنجاب میں 2 ماہ تک نافذ رہے گا جب تک اس میں ردوبدل نہیں کیا جاتا'۔

خیال رہے کہ پنجاب میں 23 مارچ کو کورونا وائرس کے باعث صوبے میں جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا تھا جس کے بعد صوبےمیں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 246 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو کورونا وائرس سے بچانے اور حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 21 مارچ کو پنجاب میں 2 روز کے لیے شاپنگ مالز، مارکیٹ اور بازار بند کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں مزید 3 اموات، تعداد 91 ہوگئی، متاثرین 5200 سے متجاوز

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 14 دن میں فوج اور سول ادارے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

یومیہ اجرت کے متاثر ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی کرفیو یا لاک ڈاؤن نہیں ہے، تاہم فنانس ڈویژن کو غریبوں سے متعلق ٹاسک دیا ہے۔

عثمان بزدار نے مزید کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ کوئی باہر نہیں نکل سکتا، ہم سماجی فاصلے برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور پنجاب میں اشیائے خور و نوش کی کوئی کمی نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024