سندھ: کورونا وائرس کے مریضوں میں 68.3 فیصد مرد ہیں، وزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں میں 68.3 فیصد مرد اور 31.7 فیصد خواتین ہیں۔
اپنے ایک پیغام میں مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 569 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 93 میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں 5 ہزار 131 افراد کورونا وائرس سے متاثر، 1026 صحتیاب
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اب تک 13 ہزار 309 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جس میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 1411 ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 2 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اب تک اموات 30 تک پہنچ گئیں جو مجموعی مریضوں کا 2.1 فیصد ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18 مریض صحتیاب ہوئے، اسی طرح اب تک صحتیاب افراد کی تعداد 389 تک پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس حساب سے کورونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی 28 فیصد ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت صوبے میں 645 مریض گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں جبکہ 7 مریض آئیسولیشن سینٹر اور 992 مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی عمریں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 71 متاثرین کی عمر ایک سے 10 سال، 118 متاثرین کی عمر 11 سے 20 سال تک ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق 311 مریضوں کی عمر 21 تا 30 سال اور 260 مریضوں کی عمر 31 سے 40 سال تک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 196 مریضوں کی عمر 41 سے 50 جبکہ 226 متاثرین کی عمر 51 سے 60 سال ہے۔
مزید یہ کہ وزیراعلیٰ کے مطابق 152 متاثرین کی عمر 61 سے 70 اور 47 مریضوں کی عمر 71 تا 80 سال ہے جبکہ 5 مریض ایسے بھی ہیں جن کی عمریں 81 سے 90 سال کے درمیان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ لوگوں کی عمریں بتارہی ہیں کہ کوئی بھی شخص اس سے متاثر ہوسکتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ عوام سماجی دوری اور لاک ڈاؤن کا خیال رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: بیرون ملک سے آئی لڑکی نے 18 رشتے داروں کو کورونا وائرس سے متاثر کردیا
صوبے میں مرد و خواتین میں وائرس سے متعلق مراد علی شاہ نے کہا کہ مریضوں میں 68.3 فیصد مرد اور 31.7 فیصد خواتین ہیں، اس حساب سے مرد اس مرض سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں کیوں کہ وہ باہر گھوم رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ باہر گھومنے والے مرد کورونا وائرس باہر سے گھرمیں منتقل کرنے کی وجہ بن رہے ہیں اور خواتین کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔
اپنے پیغام میں انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ لاک ڈاؤن پر عمل کریں کیونکہ اپنی، اپنے بچوں، خاندان، دوستوں اور تمام شہریوں کی حفاظت آپ لوگوں کے ہاتھ میں ہے، احتیاط کریں گے تو سب محفوظ رہیں گے، ورنہ صورتحال بگڑ جائے گی۔