کورونا وائرس: تین لاکھ روپے کی اشیا چاٹنے پر خاتون گرفتار
امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ایک دکان میں خریداری کے وقت کم سے کم 3 لاکھ پاکستانی روپے کی قیمتی اشیا کو چاٹنے پر خاتون کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔
خاتون کی جانب سے مہنگی چیزوں کو چاٹنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب کہ پہلے ہی امریکا کے تمام اسٹورز اور شاپنگ مالز میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
حفاظتی انتظامات کے پیش نظر اسٹورز اور عام گھریلو استعمال کی چیزوں کی دکانوں پر بیمار شخص کے آنے اور وہاں چھینکنے سمیت کسی بھی شخص کی جانب سے کوئی مشتبہ حرکت کیے جانے کے بعد چیزوں کو ضائع کیا جا رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے نواڈا سے قریب قصبے کے ایک گاؤں میں خاتون نے 1800 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی تقریباً 3 لاکھ روپے کی چیزوں کو خریدنے سے قبل چاٹا تو انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسٹور کے ملازم نے بتایا کہ 53 سالہ جینیفر واکر نے خریداری سے قبل ہی کچھ زیورات کو اٹھایا اور انہیں چاٹنے کے بعد واپس رکھ لیا جب کہ خاتون نے دوسری ضروری اشیا خریدنا شروع کردیں۔
اسٹور انتظامیہ کے مطابق خاتون کے اس عمل پر اسٹور انتظامیہ نے چاٹی ہوئی تمام چیزوں کو ناقابل فروخت قرار دے کر خاتون کی خریداری فہرست میں شامل کرلیا اور انہیں گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
خاتون کو ایل ڈراڈو کاؤنٹی جیل میں بھیج دیا گیا، جہاں پر بعد ازاں 9 اپریل کو خاتون نے 10 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 16 لاکھ روپے کے عوض ضمانت حاصل کرلی تاہم ان کے خلاف کیس جاری رہے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹور انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت رسک لینے سے گریز کرتے ہوئے خاتون کی جانب سے چاٹی ہوئی چیزوں کو ناقابل فروخت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: خاتون کے چھینکنے پر اسٹور نے 56 لاکھ روپے کی غذائی اشیا پھینک دیں
اس واقعے سے قبل گزشتہ ماہ 27 مارچ کو بھی امریکی ریاست نیوجرسی کے ایک سپر اسٹور نے خاتون کی جانب سے غذائی اشیا کے قریب چھینکنے اور کھانسنے پر تقریبا 56 لاکھ روپے کی چیزیں تلف کر دی تھیں۔
نیو جرسی کے گیرٹی سپر مارکیٹ نے اس وقت 56 لاکھ روپے کی غذائی چیزیں پھینک دی تھیں جب وہاں ایک خاتون نے خریداری کے دوران بیکری، پھلوں اور سبزیوں والے حصے میں چھینکنے کے بعد کھانسی تھیں۔
اسٹور عہدیداروں نے بتایا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ خاتون نے مذاق کیا تھا یا انہیں واقعی ہی کورونا وائرس جیسی کوئی علامات تھیں تاہم بعد ازاں خاتون کو گرفتار کرکے انہیں ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا گیا تھا۔
اسی طرح گزشتہ ماہ ہی نیوجرسی کے ایک اسٹور میں ایک شخص کی جانب سے غذائی اشیا کے درمیان کھانسنے پر بھی انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔
امریکا کی طرح دیگر ممالک میں بھی ضروری اشیا کی دکانوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا ہے اور انہیں دکان میں کم سے کم رش رکھنے سمیت لوگوں کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کی بھی ہدایات کی گئی ہیں۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر سپر اسٹورز اور عام دکاندار سخت انتظامات کررہے ہیں۔