کراچی میں ایک شخص سے گھر کے 7 افراد کورونا وائرس کا شکار
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ کراچی کے ضلع وسطی میں ایک ہی شخص نے گھر کے 7 افراد کو کورونا وائرس سے متاثر کردیا۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 642 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں 92 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جب سے یہ وبا پھیلی ہے تب سے اب تک 11 ہزار 623 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جس میں 1128 کے نتائج مثبت آئے ہیں جبکہ 69 افراد ایسے ہیں جو صحتیاب ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 1128 میں سے 31 فیصد یعنی 349 صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 69 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ ساڑھے 3 گھنٹے کے مکمل لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے پر عوام کے شکر گزار
ایران سے آنے والے زائرین کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ان افراد کی تعداد 1380 تھی اور انہیں پہلے ہی روز ٹیسٹ کیا گیا تھا، جس میں سے 1108 منفی آئے اور ہم نے پھر بھی انہیں 14 دن کے لیے رکھا تھا تاہم اب یہ تمام افراد گھر جاچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ باقی 280 جو مثبت آئے تھے ان میں سے 242 لوگوں کے دو مرتبہ ٹیسٹ منفی آنے کے بعد اب وہ گھر جاچکے ہیں اور اس وقت صرف لیبر کالونی سکھر میں 38 مثبت کیسز ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید ایک شخص کی ایک موت ہوئی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تقریباً ساڑھے 4 ہزار کیسز ہوچکے ہیں اور اس لاک ڈاؤن سے کافی لوگ خاص طور پر دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا ہے اور جب بھی ہم اس لاک ڈاؤن کو کھولنے جائیں گے تو اس کا ایک طریقہ کار فراہم کریں گے اور سب پر لازم ہوگا کہ اس پر عمل کریں۔
انہوں نے میں راشن یا حکومت کی طرف سے ملنے والے پیسوں کو وصول کرنے کے لیے جانے والے افراد سے درخواست کی کہ آپ راشن اور پیسے لیں لیکن ایسا نہ ہو کہ اپنے ساتھ یہ وائرس اپنے گھروں میں لے جائیں۔
کراچی کے ضلع وسطی میں سامنے آنے والے کیس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ کراچی میں ایک گھر میں 7 لوگوں کو وائرس ہوا ہے جہاں ایک شخص گھر سے باہر گیا تھا اور اس کی وجہ سے سب کو وائرس لگ گیا۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان 7 افراد میں ایک سالہ بچہ اور 6 سالہ بچی بھی شامل ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ تکلیف اس لیے ہورہی ہے کہ ہمارے پسماندہ علاقوں اور کچی آبادیوں سے نئے کیسز آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی لوگ آگے مزدوری کے لیے جائیں گے اور ان سے فیکٹریز اور صنعتوں میں وائرس پھیلا تو اس پر کنٹرول کرنے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کرنا پڑے گی تاہم میری گزارش ہے کہ جب بھی لاک ڈاؤن کھلے تو تمام افراد حفاظتی تدابیر اختیار کریں اور لوگ ایک دوسرے سے دور رہیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ جیسے ہی کسی شخص میں علامات کے بارے میں پتہ چلے تو فوری طور اسے دیگر لوگوں سے الگ کرکے رپورٹ کرنا اور ٹیسٹ کرانا سب پر لازم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبے میں 15 دن کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان
مراد علی شاہ کے مطابق آپ سب کو اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کا بھرپور خیال رکھنا ہوگا، مزید برآں انہوں نے ایک اخبار میں خودکشیوں سے متعلق خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لوگ مجبور ہوکر خودکشی کر رہے ہیں یہ خبر بالکل غلط ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی لیکن عوامی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ میں رش نہ لگانے سے متعلق ایس او پیز جاری کیے جائیں گے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا اور ہوسکتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد کیا جائے تاہم یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے لیا جائے گا۔