• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستان میں کورونا وائرس سے 4594 افراد متاثر، 500 سے زائد صحتیاب

کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اسپرے بھی کیا جارہا—فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اسپرے بھی کیا جارہا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور آج بھی مزید متاثرین کے سامنے آنے پر ملک میں مجموعی تعداد 4 ہزار 594 ہوگئی جبکہ اموات 67 تک پہنچ گئیں۔

ملک میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تو سرکاری سطح پر مختلف اقدامات اٹھائے گئے اور سب سے پہلے تعلیمی اداروں کی بندش کی گئی تاکہ یہ وائرس طلبہ و اساتذہ میں نہ پھیل سکے، بعد ازاں مختلف پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہیں جزوی تو کہیں مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا۔

اس لاک ڈاؤن باعث کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، پارکس، تفریحی مقامات، انٹرسٹی بسز، مسافر ٹرینیں، غیر ضروری باہر نکلنے سمیت مختلف پابندیاں عائد کی گئیں۔

تاہم اس کے باوجود ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور رواں ماہ کے آغاز سے اس میں دوگنا تیزی دیکھی گئی ہے۔

اگرچہ اس وائرس کا پہلا کیس بیرون ملک سے آیا پاکستانی شہری تھا تاہم اب یہ مقامی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہورہا ہے اور ملک میں مجموعی کیسز میں بڑی تعداد ایسے متاثرین کی ہے۔

9 اپریل کو بھی ملک میں نئے کیسز اور اموات کی تصدیق کی گئی اور صبح کے وقت میں خیبرپختونخوا کے سرکاری حکام نے متاثرین کے بارے میں آگاہ کیا۔

سندھ

سندھ میں جمعرات کو مزید 92 کیسز کی اور ایک موت کی تصدیق کردی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 642 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں 92 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جب سے یہ وبا پھیلی ہے تب سے اب تک 11 ہزار 623 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جس میں 1128 کے نتائج مثبت آئے ہیں جبکہ مزید 69 افراد ایسے ہیں جو صحتیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں اموات کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔

بعد ازاں محکمہ صحت کی جانب سے کیسز کی تفصیلات کے بارے میں بتایا گیا کہ 74 کیسز کراچی، 3 کیسز حیدرآباد، 14 خیبرپور اور ایک شہید بینظیرآباد میں سامنے آیا۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ یہ تمام کیسز مقامی طور پر منتقلی کے ہیں جبکہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں ایک موت بھی ہوئی۔

محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایک اور مریض کی موت بھی واقع ہوگئی ہے۔

پنجاب

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 58 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 2224 ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ 700 زائرین سینٹرز، 662 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 68 قیدیوں اور 794 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔۔

ترجمان نے کورونا وائرس کا شکار ہو کر ایک اور مریض کے جاں بحق ہونے کے بھی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریض کی موت لاہور کے ہسپتال میں واقع ہوئی۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹوئٹ کے ذریعے 55 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 2279 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 701 زائرین سینٹرز، 696 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 70 قیدیوں اور 803 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے اعداد و شمار شیئر کیے۔

انہوں نے صوبے میں مزید 33 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صوبے میں وائرس سے اموات کی تعداد 20 ہے جبکہ 122 افراد اس سے صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

رات گئے محکمہ صحت نے صوبے میں 65 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد خیبر پختونخوا میں متاثرہ افراد کی تعداد 620 ہوگئی۔

محکمے کی جانب سے مزید 2 اموات کی بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور میں 55 سالہ خاتون اور مردان میں 40 سالہ شخص کورونا کے باعث جاں بحق ہوئے۔

خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 22 ہوگئی جس کے بعد یہ تمام صوبوں سے آگے نکل گیا ہے۔

اسلام آباد

ادھر اسلام آباد میں بھی مزید 19 کیسز سامنے آگئے۔

سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد کے کیسز کی تعداد 83 سے بڑھ کر 102 تک پہنچ چکی ہے۔

بلوچستان

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔

نئے کیسز کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 219 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان

ادھر گلگت بلتستان میں بھی مزید نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی۔

ویب سائٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 2 نئے کیسز کے بعد متاثرین 213 تک پہنچ گئے۔

آزاد کشمیر

آزاد جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے مزید 5 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔

صحتیاب

علاوہ ازیں ملک میں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

گزشتہ روز تک میں صحتیاب افراد کی تعداد 467 تھی جس میں مزید 105 افراد کا اضافہ ہوا اور اب 572 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک میں متاثرین میں سب سے زیادہ افراد پنجاب سے ہیں جہاں اب تک 2279 لوگ وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

اسی طرح سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1128 تک پہنچ چکی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں 620 مریض ہیں۔

بلوچستان میں اس عالمی وبا سے 219 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں یہ تعداد 213 ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں متاثرین کی تعداد 102 ہے جبکہ آزاد کشمیر ابھی تک اس وائرس سے سب سے کم متاثر ہوا ہے اور وہاں تعداد 33 تک پہنچی ہے۔

اموات پر نظر ڈالیں تو خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ اموات واقع ہوئی ہیں۔

  • خیبرپختونخوا: 22 اموات
  • سندھ: 21 اموات
  • پنجاب: 18 اموات
  • گلگت: بلتستان 3 اموات
  • بلوچستان: 2 اموات
  • اسلام آباد: 1 موت
  • آزاد کشمیر: کوئی نہیں

تاہم ان سب کیسز اور اموات کے باوجود ایک چیز جو متاثرین میں امید کی کرن ہے وہ لوگوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا ہے۔

پاکستان میں اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔

اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔

3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔

4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔

7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔

8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔

  • 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہ سندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1078 ہوگئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روز پورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اس روز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

  • 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اس روز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا، علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی

  • 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد 1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔

  • پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابت ہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593 تک پہنچ گئی۔

  • 30 مارچ کو سندھ میں مزید 3 اموات اور مزید 6 کیسز، پنجاب میں 3 اموات اور مزید 45 کیسز، اسلام آباد میں مزید 8 کیسز، خیبرپختونخوا میں مزید ایک شخص کا انتقال اور مزید 29 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح بلوچستان میں مزید 11 کیسز جبکہ گلگت میں مزید 12 کیسز رپورٹ ہوئے، یوں ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1776 ہوگئی۔

  • 31 مارچ کو ملک میں 231 نئے کیسز آنے سے تعداد 2007 تک پہنچی جبکہ اسی روز کراچی میں مزید 2 افراد وائرس سے انتقال کرگئے جس کے بعد اموات 26 ہوگئیں۔

  • یکم اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے 200 سے زائد کیسز رپورٹ کیے گئے اور یہ تعداد 2 ہزار 238 تک پہنچ گئی اور 5 مزید اموات سے تعداد 31 ہوگئی۔

  • 2 اپریل کو پاکستان میں 181 نئے کیسز اور 3 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد انتقال کرجانے والوں کی تعداد 34 جبکہ متاثرین 2419 تک پہنچ گئے۔

  • 3 اپریل کو بھی پاکستان میں 267 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد تعداد 2686 ہوگئی جبکہ اسی روز 6 افراد کے انتقال کے باعث اموات 40 تک پہنچیں۔

  • 4 اپریل کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے 114 کیس سامنے آئے تھے اور مجموعی تعداد 2800 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے اور اموات کی مجموعی تعداد 44 ہوگئی تھی۔

  • 5 اپریل کو پنجاب میں ایک دن میں سب سے زیادہ 247 کیسز رپورٹ ہوئے اور ملک بھر سے سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد 356 اور مجموعی تعداد 3156 تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں 2 اور سندھ میں ایک متاثرہ شخص جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

  • 6 اپریل کو ملک میں ریکارڈ کیسز کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور 610 نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 3766 تک پہنچ گئی جبکہ اس روز پنجاب میں 3، سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی جس سے مجموعی اموات 53 تک جاپہنچیں۔

  • اپریل کی 7تاریخ کو بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے 269 کیسز سامنے آئے اور متاثرین کی تعداد 4035 تک جاپہنچی جبکہ اسی روز 4 اموات سے مجموعی تعداد 57 ہوگئی۔

  • 8 اپریل کو پاکستان میں اس عالمی وبا کے 228 کیسز کی تصدیق کی گئی جس سے متاثرین 4263 تک پہنچے جبکہ مزید 4 اموات سے تعداد 61 ہوگئی۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024