• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ٹوئٹر بانی کا دولت کا 28 فیصد کورونا سے بچاؤ کے اقدامات پر خرچ کرنے کا اعلان

شائع April 8, 2020
ڈیک جورسی نے ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا—فوٹو: اے ایف پی
ڈیک جورسی نے ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا—فوٹو: اے ایف پی

دنیا کی سب سے بڑی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے سربراہ و پیمنٹ ایپ اسکوائر کے بانی ڈیک جورسی نے کہا ہے کہ وہ اپنی دولت کا 28 فیصد حصہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر خرچ کریں گے۔

ڈیک جورسی نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور علاج کے لیے ایک ارب ڈالر یعنی پاکستانی ایک کھرب 60 ارب روپے سے زائد کی رقم عطیہ کریں گے۔

ڈیک جورسی کی جانب سے اعلان کردہ رقم اب تک دنیا میں کسی بھی شخص کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اعلان کردہ سب سے زیادہ رقم ہے، ساتھ ہی ان کی جانب سے اعلان کردہ رقم متعدد بڑی شخصیات کی مجموعی رقم سے بھی زیادہ ہے۔

ڈیک جورسی کا شمار بھی دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے اور انہوں نے اپنے فلاحی کاموں کے لیے اسٹارٹ سمال نامی ایک تنظیم بنا رکھی ہے، جس میں دیگر افراد بھی امدادی کاموں کے لیے رقم جمع کرواتے ہیں۔

ڈیک جورسی نے اعلان کردہ ایک ارب ڈالر کی رقم اپنی ہی فلاحی تنظیم کو عطیہ کی جس کے بعد ان کی فلاحی تنظیم کے عطیات میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔

اگرچہ ڈیک جورسی نے کورونا وائرس سے نمٹنے اور اس سے متاثر افراد کے علاج کے لیے رقم خرچ کرنے کا اعلان کیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ مذکورہ رقم کو کن ممالک میں کیسے خرچ کریں گے؟

خبر رساں ادارے ایف ایف پی کے مطابق ڈیک جورسی کی جانب سے اعلان کردہ خطیر رقم ان کی مجموعی دولت کا 28 فیصد حصہ بنتی ہے، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ٹیکنالوجی کی دنیا کے امیر ترین شخص کی اعلان کردہ رقم کب اور کہاں خرچ کی جائے گی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ڈیک جورسی کی اعلان کردہ رقم کا بہت بڑا حصہ دنیا کے مختلف ممالک میں وینٹی لیٹرز سمیت دیگر طبی آلات کی قلت پوری کرنے میں خرچ کیا جائے گا اور ان کی جانب سے اعلان کردہ امداد کو امریکا جیسے امیر ترین ملک میں بھی خرچ کیا جائے گا۔

ماہرین کے مطابق ڈیک جورسی کی جانب سے اعلان کردہ خطیر رقم کو افریقہ اور ایشیائی ممالک میں بھی خرچ کیے جانے کا امکان ہے اور ساتھ ہی ان کی امداد سے مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی کورونا سے بچاؤ کے اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔

اگرچہ ڈیک جورسی کی جانب سے ریکارڈ اور اب تک کسی بھی شخص کی جانب سے ذاتی طور پر سب سے زیادہ دولت کا عطیہ کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم وہ کورونا سے بچاؤ کے لیے رقم کا اعلان کرنے والی ٹیکنالوجی کی پہلی شخصیت نہیں ہیں۔

ڈیک جورسی سے قبل فیس بک کے بانی، آن لائن کمپنی ایمازون کے مالک اور دنیا کے سب سے امیر ترین شخص سمیت ایپل کے سربراہ بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے خطیر رقم کا اعلان کر چکے ہیں تاہم ان کی اعلان کردہ رقم ڈیک جورسی سے کافی کم ہے۔

فیس بک، ٹک ٹاک، ایپل اور ایمازون کی جانب سے امداد کا اعلان

مارک زکربرگ نے ڈھائی کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کر رکھا ہے—فوٹو: سی نیٹ
مارک زکربرگ نے ڈھائی کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کر رکھا ہے—فوٹو: سی نیٹ

علاوہ ازیں دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ڈھائی کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔

مارک زکربرگ ڈھائی کروڑ ڈالر بل گیٹس کی تنظیم کو فراہم کریں گے جو کہ مذکورہ رقم کو کورونا وائرس سے متعلق علاج تلاش کرنے والے اداروں کو فراہم کرے گی۔

چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کے لیے ایک کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔

ٹک ٹاک نے ایک کروڑ امریکی ڈالر کی رقم عالمی ادارہ صحت کو فراہم کرنے کا اعلان کیا جو اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر دنیا بھر کے متاثرہ ممالک میں رقم تقسیم کرے گا۔

دنیا کے امیر ترین شخص اور ایمازون کے مالک جیف بزوز نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 10 کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے، تاہم ان کی جانب سے عطیہ کردہ تمام رقم صرف امریکا میں وبا سے متاثرہ علاقوں میں خوراک کی قلت پوری کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

اسمارٹ فون اور کمپیوٹر بنانے والی امریکی کمپنی ایپل نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔

ایپل کی جانب سے اعلان کردہ رقم فیس ماسک سمیت دیگر چیزوں کی کمی پوری کرنے سمیت میڈیکل آلات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر خرچ کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024