• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

شب برأت پر عوام گھروں میں رہ کر دعا کریں، وزیر اعلیٰ سندھ کی درخواست

شائع April 8, 2020
وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام سے گھروں میں رہ کر اپنے بزرگوں اور ملک و قوم کے لیے دعا کی درخواست کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام سے گھروں میں رہ کر اپنے بزرگوں اور ملک و قوم کے لیے دعا کی درخواست کی— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر شب برأت کے موقع پر عوام سے گھروں میں رہ کر بزرگوں اور ملک و قوم کے لیے دعا کرنے کی درخواست کی ہے۔

یاد رہے کہ آج ملک بھر میں شب برأت مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جائے گی لیکن کورونا وائرس کے خطرے کے سبب وزیر اعلیٰ نے عوام سے اس بڑی رات میں گھروں میں رہ کر عبادت کرنے کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں متاثرین 1000 سے متجاوز، ملک میں اموات 60 ہوگئیں

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شب برأت مغفرت اور رحمت کی رات ہے اور ساتھ ہی علمائے کرام سے درخواست کی کہ وہ ٹی وی چینلز کے ذریعے شب برأت کی فضیلت پر بات کریں۔

یاد رہے کہ شب برأت کی مقدس رات میں لوگ گھروں اور مساجد میں عبادات کرنے کے ساتھ ساتھ اس رات کے فضائل کے سبب بڑی تعداد میں قبرستانوں کا رخ کرتے ہیں اور اپنے پیاروں کی قبروں پر جا کر فاتحہ خوانی کرتے ہیں۔

مراد علی شاہ نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ ہم سماجی فاصلہ اختیار کرتے ہوئے ہی کورونا وائرس سے نجات حاصل کر سکتے ہیں لہٰذا اس جہان فانی سے کوچ کرنے والے اپنے پیاروں کی مغفرت کے لیے آج رات گھروں میں بیٹھ کر دعا کریں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان کو ایف اے ٹی ایف سے 5 ماہ کا اضافی وقت مل گیا

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ شب برأت پر اپنے گھروں میں رہتے ہوئے بزرگوں اور ملک و قوم کے لیے دعائیں کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنی مدد آپ نہیں کریں گے تو ہماری مدد کوئی نہیں کرے گا، اسی لیے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے اور عوام احتیاط کریں۔

مراد علی نے کہا کہ ہم ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں اور ہم نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 758 ٹیسٹ کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 50 نئے کیس سامنے آنے کے بعد سندھ میں کیسز کی مجموعی تعداد 1036 ہوگئی ہے، 382 مریض گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں جبکہ 97 مریض مختلف آئیسولیشن سینٹرز میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: خلیجی ممالک پر انٹرنیٹ کالز کی بندش ختم کرنے پر زور

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب تک ہونے والے ٹیسٹوں کی تعداد 10ہزار 981 ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 50 مریض سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج کورونا کے خلاف جنگ میں 2 لوگ زندگی کی بازی ہار گئے اور کورونا وائرس کے سبب ابھی تک 20 اموات ہوچکی ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی چینی میڈیکل ٹیم سے ملاقات

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ہیڈ آف میڈیکل ٹیم مسٹر ما منگھئی کی سربراہی میں چین کے میڈیکل سیکٹر کے 9 رکنی اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی۔

چینی وفد نے کہا کہ جب تک آپ کے عوام سماجی فاصلے اور نظم و ضبط کا مظاہرہ نہیں کریں گے، وائرس ختم نہیں ہوگا اور راشن کی تقسیم میں بھی ہجوم نہیں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں جمع کیا گیا راشن دکانوں پر فروخت کیا جانے لگا

مراد علی شاہ نے وفد کو بتایا کہ علامات کے بغیر بھی کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں جس پر چینی میڈیکل ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ ایسے مریضوں کو بھی آئیسولیشن میں رہنا ضروری ہے۔

چینی میڈیکل ٹیم نے کہا کہ چین کی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ہر قسم کی مدد کرنا چاہتی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا کہ لوگوں کو کہیں کہ گھروں کی کھڑکیاں کھول کر قدرتی ہوا لیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں آپ کی مکمل مدد اور رہنمائی کی ضرورت ہے، ہم اپنی ٹیسٹنگ صلاحیت بڑھا رہے ہیں لیکن ہمیں آپ سے ریپڈ ٹیسٹنگ مشینری اور کٹس چاہیئیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے وسائل بہت ہی محدود ہیں، ہم 2040 ٹیسٹ یومیہ کر سکتے ہیں، کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہمیں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں؛ چین: کورونا وائرس کے مرکزی شہر ووہان میں 76 روز بعد لاک ڈاؤن ختم

وزیر اعلیٰ نے کورونا وائرس پر کامیابی سے قابو پانے پر چینی وفد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین نے کورونا وائرس کے خلاف زبردست جنگ کر کے اس کو شکست دی اور چینی وفد سے وائرس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار ہوا۔

یاد رہے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں اور اب تک ملک میں کورونا کے 4ہزار سے زائد تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

ملک بھر میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جزوی یا مکمل لاک ڈاؤن ہے لیکن اس کے باوجود وائرس کا پھیلاؤ کم نہیں ہو رہا اور اب تک وائرس سے 60 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024