• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کورونا وائرس: اپریل کے آخر تک روزانہ 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کا ہدف ہے، اسد عمر

شائع April 7, 2020
اسد عمر نے کہا کہ 48 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے—فوٹو:ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ 48 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے—فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کرنے کی شرح میں اضافہ کررہے ہیں اور اس کے لیے اپریل کے آخر تک روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 'شروع میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے فرنٹ لائن ورکرز کے لیے 22 ہزار میڈیکل کٹس کی درخواست آئی تھی'۔

انہوں نے کہا کہ 'وفاق کی جانب سے صوبوں کو طبی عملے کے لیے دو دن پہلے تک 39 ہزار 500 حفاظتی کٹس پہنچا دی گئی تھیں'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد4000 سے متجاوز، پنجاب کے کیسز 2000 سے بڑھ گئے

اسد عمر نے کہا کہ 'وفاق میں 2 ہزار کٹس، بلوچستان میں 5 ہزار 600، خبیر پختونخوا میں 7 ہزار 600، پنجاب میں 10 ہزار 600، سندھ میں 9 ہزار 600، آزاد کشمیر میں 3 ہزار اور گلگت بلتستان میں 1500 کٹس پہنچائی گئیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے رفتار کو تیز کرنے کے لیے ہم ہسپتالوں کو براہ راست میڈیکل آلات پہنچائیں گے، ابتدائی طور پر 400 ہسپتالوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ان میں سے 153 ہسپتال ایسے ہیں جن کے پاس 5 یا اس سے زیادہ وینٹی لیٹرز ہیں اس لیے سب سے زیادہ ترجیح ان ہسپتالوں کو دی جارہی ہے، جن میں کشمیر اور بلوچستان میں 4،4، اسلام آباد میں 7، کے پی میں 21، پنجاب میں 75 اور سندھ میں 42 ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وائرس کی تشخیص پر توجہ ہے اب تک جو صورت حال ہے اس کے مطابق آج سے چند دن پہلے تک روزانہ کی بنیاد پر 700 سے 800 ٹیسٹ کررہے تھے تاہم وہ بڑھ کر 2 ہزار تک چلاگیا'۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 'کل 3 ہزار کے قریب نتائج آئے ہیں، ہم نے اپنے لیے ہدف تعین کیا ہے کہ اپریل کے آخر تک روزانہ 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کریں یعنی جہاں ہم ایک ہزار ٹیسٹ کرتے تھے اس کو تقریباً 30 گنا بڑھا کر 25 ہزار روزانہ تک لے جانے کی کوشش کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس وائرس کے باعث ملک کے غریب افراد پر معاشی بوجھ پڑ رہا ہے اور اب تو متوسط طبقے پر بھی اثر ہورہا ہے، جس کے لیے وزیراعظم نے پیکج کا بھی اعلان کیا تھا جس کا اہم عنصر احساس پروگرام تھا'۔

مزید پڑھیں:نجی ہسپتالوں کے مالکان کا وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن میں توسیع کا مشورہ

حکومتی پیکج پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہم کوشش کریں گے کہ ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں تک یہ امداد پہنچائی جائے اور ان تک 12 ہزار پہنچانے کی تیاری مکمل کرلی گئی اور دو دن میں چیک تقسیم ہوں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 40 لاکھ خاندانوں میں چیک تقسیم کیے جائیں گے جس کے لیے 16 ہزار 923 مقامات بنائے گئے تاہم وہاں پر فاصلے رکھنے کی ترکیب پر عمل کریں گے اور وبا کو پھیلنے سے بچنے کے لیے یہ سلسلہ کئی دنوں تک چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'پہلے مرحلے میں 48 ارب روپے تقسیم ہوں گے جن میں خیبرپختونخوا 3700 مقامات، آزاد کشمیر میں 396، گلگت بلتستان میں 285، بلوچستان میں 708، سندھ میں 4374، پنجاب 7299 اور آئی سی ٹی میں 161 مقامات بنائے گئے ہیں'۔

معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 'پاکستان میں ہر 10 لاکھ میں 163 ٹیسٹ کی شرح ہے جبکہ بھارت میں 150، ایران میں 964 ، امریکا میں 4264 اور جنوبی کوریا میں 819 ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان نے اب تک 39 ہزار 183 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں اور اس وقت روزانہ کی استطاعت 6584 ہے لیکن ہمارا ہدف کم ازکم 2 ہزار روزانہ کرنا چاہتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ٹیسٹ کی شرح بڑھانے کے لیے کٹس کے علاوہ دیگر ضروریات بھی درکار ہوتی ہیں اور 15 اپریل تک ہم اپنا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور ہم اپنی صلاحیت بڑھائیں گے اور اس کے لیے قومی سطح پر حکمت عملی بنائی جارہی ہے جس کو ٹریک ٹیسٹ کورنٹائن کہتے ہیں'۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ 'سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کی تعداد بڑھائیں گے اور اس کا انتظام صحیح کرسکے تو ہم اس بیماری میں کمی لانے میں کامیاب ہوجائیں گے'۔

خیال رہے کہ پاکستان میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا اور اب تک مجموعی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 55 افراد اس وبا کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یکم اپریل سے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ تیزی دیکھی گئی ہے اور کیسز میں مارچ کے مقابلے میں دوگنا تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پنجاب ملک میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے جہاں اب تک 2004 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

سندھ میں 986، خیبرپختونخوا میں 500، بلوچستان میں 202، گلگت بلتستان میں 211، اسلام آباد میں 83 اور آزاد کشمیر میں 18 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس سے ملک میں 55 افراد جاں بحق جبکہ 429 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024