کراچی: پولیس نے ٹرک کے ذریعے سیکڑوں افراد کی منتقلی کی کوشش ناکام بنادی
کراچی میں آرٹلری میدان پولیس نے ایک ٹرک کے ذریعے سیکڑوں افراد کو سندھ سے خیبرپختنونخوا منتقل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ٹرک کو قبضے میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا۔
پولیس کے مطابق ٹرک میں 43 افراد سوار تھے۔
اس حوالے سے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیور ان افراد کو سلطان آباد کے قریب ہجرت کالونی سے مانسہرہ لے جانے کے لیے روانہ ہورہا تھا۔
جسے کراچی پریس کلب کے نزدیک قائم پیٹرول پمپ سے قبضے میں لے کر ڈرائیور اور کلینر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ٹرک میں سوار افراد میں زیادہ تر غیر شادی شدہ افراد ہیں جو ریسٹورنٹس میں کام کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بھی 14 اپریل تک لاک ڈاؤن ہوگا، مراد علی شاہ
واقعے کے حوالے سے بتایا گیا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شہر میں ریسٹورنٹس کو بند کردیا گیا ہے اس لیے یہ افراد ٹرک میں سوار ہو کر اپنے آبائی علاقوں کی جانب جارہے تھے۔
پولیس نے مسافروں کو خبردار کر کے چھوڑ دیا تاہم ڈرائیور اور کلینر کو گاڑی سمیت اپنی حراست میں لے لیا۔
پولیس ذرائع نے انکشاف کیا کہ سہراب گوٹھ سے روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 5 سے 6 ٹرکس لوگوں کو ملک کے دیگر علاقوں کی جانب لے کر جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہزاروں افراد کی زندگیاں نگلنے والے کورونا وائرس سے پاکستان میں 3 ہزار کے قریب افراد متاثر جبکہ 44 لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ: تاجروں نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطالبہ کردیا
طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کا اب تک کوئی حتمی علاج دریافت نہیں ہوسکا البتہ احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے اس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
اس سلسلے میں سب سے اہم ہاتھ دھونے کے ساتھ سماجی فاصلہ برقرار رکھنا جس کے پیشِ نظر صوبائی اور وفاقی حکومتوں نے کھیلوں کے مقابلوں، شادی بیاہ کی تقریبات، مذہبی اجتماعات پر پابندی لگانے کے ساتھ ایسے تمام مقامات بند کردیے تھے جہاں لوگوں کا ہجوم پایا جاتا ہو۔
اس کے پیشِ نظر حکومت نے کاروباری مراکز اور دفاتر سمیت ذرائع آمدو رفت پر بھی پابندی عائد کردی تھی تاہم اشیائے خور و نوش کی منتقلی اور خرید وفروخت اس سے مستثنیٰ ہیں۔
ابتدا میں اس لاک ڈاؤن کو 5 اپریل تک کے لیے نافذ کیا گیا تھا تاہم بعد میں ان پابندیوں میں 14 اپریل تک کی توسیع کردی گئی تھی۔