حکومت کا واپسی کے خواہشمند افغانوں کو وطن جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ
حکومت نے پاکستان میں موجود واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں کو اپنے وطن جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق افغانستان کی حکومت کی خصوصی درخواست اور انسانیت کی بنیاد پر پاکستان نے ان افغان شہریوں کو واپس جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جو اپنے ملک جانے کے خواہشمند ہیں۔
بیان میں کہا گیا اس سلسلے میں افغان شہریوں کی سہولت کی خاطر طورخم اور چمن کے سرحدی راستے کو 6 سے 9 اپریل 2020 کے دوران مخصوص عرصے کے لیے کھولے جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بطور پڑوسی اور برادرانہ دوطرفہ تعلقات کے پیش نظر پاکستان، افغانستان کے عوام سے بالخصوص عالمی وبا کے وقت میں مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا اعلان
واضح رہے کہ پاکستان نے کورونا وائرس کے پیش نظر 13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کا مغربی بارڈر 14 روز کے لیے بند کیا جارہا ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا یہ فیصلہ تینوں برادر ممالک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے جس کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے 20 مارچ کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن سپین بولدک سرحد کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ٹرکوں کو افغانستان جانے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، تاہم ان کے پیغام یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ کیا سرحد کھلنے سے عوام کو بھی آمدو رفت کی اجازت ہوگی یا نہیں۔
28 مارچ کو حکومت نے ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں کورونا وائرس کی وبا کے باعث مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔