• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

عالمی برادری پابندیوں کے خاتمے کیلئے امریکا پر دباؤ ڈالے، ایران

شائع April 4, 2020
ایران میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ییں—فائل فوٹو: اے پی
ایران میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ییں—فائل فوٹو: اے پی

ایران نے امریکا کی جانب سے طبی پابندیوں کے نتیجے میں ورلڈ پبلک ہیلتھ کو ’غیر معمولی‘ خطرہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے واشنگٹن پر دباؤ ڈالے۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تہران کے ایک سینئر سفارتکار نے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کو مراسلے تحریر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیاں دراصل انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہر 10 منٹ میں ایک شخص ہلاک

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب اسمٰعیلی بقائی نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے عام ایرانی شہری کو طبی سہولیات تک رسائی ممکن نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی پابندی کے نتیجے میں دیگر ممالک سے رابطہ ممکن نہیں رہا اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں درپیش طبی سامان کی خریداری کے راستے بند ہوچکے ہیں۔

ایرانی سفیر نے خبردار کیا کہ وائرس کے خلاف جنگ میں تہران کو سنگین خطرہ ہے جو واشنگٹن کی غیرقانون پابندیوں کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں وائرس سے 3 ہزار 294 افراد ہلاک اور 53 ہزار 183 متاثر ہیں۔

علاوہ ازیں 17 ہزار 935 ہزار افراد وائرس کا شکار ہونے کے بعد صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار سے زائد انتہائی نگہداشت میں زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے امریکا و فرانس میں ایران سے زیادہ ہلاکتیں

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایران کی وزارت صحت کے پبلک ریلیشن اور انفارمیشن سینٹر کے سربراہ کیانوش جہان پور نے کہا تھا کہ ایران میں ہر 10 منٹ میں ایک شخص وائرس سے ہلاک ہو رہا ہے جبکہ ہر گھنٹے 50 افراد وائرس کی زد میں آرہے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹر میں اپنے پیغام کے ذریعے لوگوں سے درخواست کی تھی کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوام غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

اس سے قبل ایران کے صدر حسن روحانی نے ہفتے کو قوم سے خطاب میں سماجی فاصلے برقرار رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سفر سے گریز کریں اور امید ظاہر کی تھی کہ دو سے تین ہفتوں میں وائرس کے خاتمے کے نتیجے میں ان پابندیوں میں نرمی کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ 2015 کو منسوخ کردیا تھا جس کا مقصد خطے میں ایران کو اپنی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور میزائل پروگرام سے دستبرداری تھا۔

مزید پڑھیں: اٹلی میں تقریبا 3 ہزار طبی رضاکار بھی کورونا کا شکار

بعدازاں امریکا نے مختلف مواقع پر ایران پر پابندیاں بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور تہران کے مرکزی بینک سمیت جوہری سائنس دانوں پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024