• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

احتیاط نہ کی گئی تو کورونا متاثرین کی تعداد 50 ہزار تک ہوسکتی ہے، وزیر اعظم

شائع April 2, 2020
حکمت اس میں ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وزیر اعظم — فائل فوٹو / ڈان نیوز
حکمت اس میں ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وزیر اعظم — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ احتیاطی تدابیر نہ کی گئیں تو ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 50 ہزار تک بڑھ سکتی ہے۔

نجی چینل 'اے آر وائی نیوز' کی جانب سے وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے ٹیلی تھون ٹرانسمیشن میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا 25 اپریل تک احتیاطی تدابیر جاری رکھی گئیں تو متاثرین کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک رہنے کا امکان ہے، بصورت دیگر یہ تعداد 50 ہزار تک بڑھنے کا خدشہ ہے جس سے مشکلات مزید بڑھیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے حکمت اس میں ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اپنے بزرگوں اور بیماروں کی جان خطرے میں نہ ڈالیں اور ڈسپلن اختیار کریں۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم اس سے قبل بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید پھیلنے کا امکان ظاہر کر چکے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا میں غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی ہے، یہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ہماری قوم اس آزمائش سے ایک عظیم قوم بن کر ابھرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ حکومت تنہا نہیں جیت سکتی، اس کے لیے پوری قوم کا ساتھ چاہیے ہوتا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ بھی قوم متحد ہو کر لڑے گی، اس مقصد کے لیے ہم سب کو اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے باعث عائد پابندیاں 14 اپریل تک قائم رہیں گی، وفاقی حکومت

عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وسائل کی کمی کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا ہے، لیکن آنے والے دنوں میں وبا کی کیا صورتحال ہوگی اس کا دنیا میں کسی کو بھی اندازہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں مستقبل کی پیش بندی کرتے ہوئے ہم نے کورونا ریلیف فنڈ اور کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے قیام جیسے اقدامات کئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وبا سے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے تاہم لاک ڈاﺅن سے ملک کے غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، ان تک مناسب راشن اور ضروری رقم نہیں پہنچائی جا سکی تو ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے غریب اور محروم طبقات کا بہت زیادہ خیال رکھنا ہے، انہیں بھوک اور بیروزگاری سے بچانا ہے، اس مقصد کے لئے حکومت احساس پروگرام کے تحت 150 ارب روپے مستحقین کو فراہم کرے گی، اس پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ ہے لیکن کورونا کے باعث 8 سے 10 کروڑ ہونے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا ریلیف فنڈ: وزیراعظم عمران خان کی قوم سے عطیات کی اپیل

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مکمل اعتماد ہونا چاہیے ان کا پیسہ چوری ہو گا نہ کہ ضائع کیا جائے گا، اس کا صحیح جگہ پر استعمال کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ٹائیگر فورس کی وابستگی اپنی جگہ لیکن ان سے جو کام لیا جائے گا وہ قطعاً غیر سیاسی ہو گا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار 238 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 31 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

اگرچہ 26 فروری کو اس وائرس کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آیا تھا اور 29 فروری تک یہ کیسز صرف 4 تک محدود تھے تاہم مارچ کے مہینے میں ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور تقریباً 2 ہزار افراد صرف مارچ کے مہینے میں اس وائرس کا شکار ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024