کورونا وائرس: شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی مدد پر بھارتی شائقین یوراج اور ہربھجن پر برہم
کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلاؤ کے سبب دنیا بھر میں فلاحی کاموں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور متعدد بین الاقوامی کھلاڑیوں کی طرح کرکٹرز بھی بڑی تعداد میں عطیات کر رہے ہیں۔
پاکستان میں بھی قومی کرکٹرز نے لاکھوں روپے عطیہ کیے ہیں اور قومی ٹیم کے سابق کپتان کی شاہد آفریدی فاؤنڈیشن بھی ملک بھر میں عطیات اور راشن کی تقسیم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔
فلاحی کاموں میں شاہد آفریدی کو سرگرم دیکھ کر سابق بھارتی کرکٹرز یوراج سنگھ اور ہربھجن سنگھ نے ان کی فاؤنڈیشن کے لیے عطیات کا اعلان کیا جس پر بھارتی عوام سیخ پا ہوگئے۔
یوراج سنگھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ یہ مشکل وقت ہے، اس موقع پر ایک دوسرے کا خصوصاً غیرمراعات یافتہ طبقے کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کورونا وائرس کے خلاف عطیات اکٹھا کرنے کے نیک مقصد میں شاہد آفریدی اور ان کی فاؤنڈیشن کو مکمل سپورٹ کرنے کا اعلان کرتا ہوں، انہوں نے عوام سے بھی عطیات دینے کی درخواست کی۔
اس سے قبل ان کے ساتھی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے بھی شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی مدد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک انتہائی مشکل وقت سے گزر رہی ہے، ہمیں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جو بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
شاہد آفریدی نے اس نیک مقصد میں مدد پر دونوں سابق عظیم کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کیا اور یوراج سنگھ فاؤنڈیشن کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
البتہ بھارتی شائقین کو ان دونوں کھلاڑیوں کا اس نیک مقصد میں شاہد آفریدی کی مدد کرنا ہرگز پسند نہ آیا اور انہوں نے اس پر اپنے سابق اسٹارز کو کھری کھری سنا دی۔
شائقین اس مشکل وقت میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کو بالائے طاق رکھنے پر تیار نہیں اور کچھ افراد نے تو پوری سکھ برادری کو ہی غداری کا تمغہ دے دیا۔
یہ معاملہ اس حد تک بڑھ گیا کہ یواراج سنگھ کو ایک مرتبہ پھر ٹوئٹر کے ذریعے اپنے اس عمل کی وضاحت کرنا پڑی۔
2011 ورلڈ کپ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز جیتنے والے یوراج نے عوام کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت مند افراد کی مدد کے پیغام کو سیاق و سباق سے ہٹ کر کیسے پیش کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ لوگوں کو ان کے ملکوں میں صحت عامہ کی سہولیات فراہم کر کے ان کی مدد کی جائے، میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہ تھا اور میں ایک محب وطن انڈین ہوں۔
شاہد آفریدی نے بھی ایک اور ٹوئٹ کے ذریعے ہربھجن اور یوراج کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ 2014 میں نریندر مودی کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی مسلسل پیشکش اور کوششوں کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل اسے رد کردیا گیا اور اسی وجہ سے 8سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان کوئی کرکٹ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی۔
گزشتہ سال پلواما واقعے کے بعد بھارت کی دراندازی کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا جبکہ گزشتہ سال ہی مقبوضہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان مسلسل کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 44 ہزار سے افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
چین سے جنم لینے والے اس وائرس سے ملک میں 3ہزار سے زائد ہلاکتوں کے بعد چینی حکام وائرس پر قابو پانئے میں کامیاب رہے۔
تاہم اس کے بعد یہ وائرس یورپ، مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں میں بھی پھیلتا رہا جس کے سبب اب تک اٹلی میں کم از کم 12ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ امریکا میں ایک لاکھ 89ہزر افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔