• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

’اگلی بار ہمیں میراثی اور کنجر بولنے سے پہلے سوچ لیجئے گا‘

شائع April 1, 2020
نامور اداکارہ ثمینہ پیرزادہ، فوٹو: فیس بک
نامور اداکارہ ثمینہ پیرزادہ، فوٹو: فیس بک

کورونا وائرس کے باعث اس وقت لوگ اپنے گھروں تک محدود ہوگئے ہیں، جہاں کئی لوگ گھروں سے دفاتر کا کام کررہے ہیں وہیں متعدد افراد بوریت دور بھگانے کے لیے ٹیلی ویژن کا سہارا لے رہے ہیں۔

جہاں امریکا میں بھی لاک ڈاؤن کے باعث عوام ٹیلی ویژن کی جانب مرکوز ہورہے ہیں اور چینلز کی ریٹنگ میں اضافہ ہورہا ہے وہیں پاکستان میں بھی ماضی کی کامیاب فلمیں اور ڈرامے ٹی وی پر واپسی دیکھی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: شوبز افراد کے پیچھے نہ پڑیں اپنی آخرت کی فکر کریں، جویریہ سعود

ایسے میں پاکستان ٹیلی ویژن کی نامور اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ اس مشکل کی گھڑی میں صرف شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہی ہیں جو لوگوں کو مثبت رہنے کا پیغام دے رہی ہیں۔

ثمینہ پیرزادہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’اب وقت ہے کہ وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے انٹرٹینرز کی عزت کریں، صرف وہی ہیں جو اس مشکل وقت میں لوگوں کو مثبت رہنے کا پیغام دے رہے ہیں، اگلی بار انہیں کنجر اور میراثی کہنے سے پہلے ایک بار سوچ لیجئے گا‘۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا، جس کے بعد سے شوبز اسٹارز عوام کو اس وائرس سے لڑنے اور اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کے دوران پاکستانی فنکار گھروں میں کیا کررہے ہیں؟

لاک ڈاؤن کے دوران بھی پاکستان کے شوبز اسٹارز مداحوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں جبکہ اپنی تصاویر اور ویڈیوز سے انہیں محظوظ بھی کررہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار 39 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 27 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024