• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے متجاوز

شائع April 1, 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورے ملک کے لیے آنے والے دو ہفتوں کو انتہائی دردناک قرار دے دیا - فائل فوٹو:رائٹرز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورے ملک کے لیے آنے والے دو ہفتوں کو انتہائی دردناک قرار دے دیا - فائل فوٹو:رائٹرز

کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد وبا کے مرکز چین سے بھی زیادہ 4 ہزار سے تجاوز کرگئی جس کے پیش نظر نیویارک کے سینٹرل پارک اور یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے ہوم گراونڈ میں ہنگامی طور پر فیلڈ ہسپتالوں کو تیار کرلیا گیا۔

اس وبا سے ایک ہزار 700 سے زائد نیو یارک کے مقامی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو اس شہر کے رہائشی بھی ہیں، نے واشنگٹن میں پورے ملک کے لیے آنے والے دو ہفتوں کو ’انتہائی دردناک‘ قرار دیا ہے۔

مین بیٹن کے مشہور پارک میں 68 بستروں اور 10 وینٹیلیٹرز سے لیس ایک درجن کے قریب خیمے لگائے گئے ہیں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی آمد متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: اسپین میں کورونا سے ایک دن میں سب زیادہ اموات، دنیا بھر میں 40 ہزار افراد ہلاک

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز بدھ کے اوائل میں ایک لاکھ 89 ہزار 510 ہو گئے تھے جس میں سے 4 ہزار 76 اموات ہوئیں۔

یہ تعداد چین میں ہونے والی 3 ہزار ہزار 310 اموات سے کہیں زیادہ ہیں۔

امریکی ریاست نیو یارک میں دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ 76 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں جو امریکا میں وائرس کے پھیلاؤ کا اب مرکز بنتا جارہا ہے۔

امریکا میں ہلاکتیں 2 لاکھ 40 ہزار ہوسکتی ہیں، ماہرین

امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں جہاں اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں حکام خبردار کر رہے ہیں کہ عوام کے گھروں میں رہنے اور ایک دوسرے سے رابطہ کم سے کم کرنے کے باوجود وائرس ایک لاکھ سے 2 لاکھ 40 ہزار کے قریب امریکیوں کو ہلاک کرسکتا ہے۔

ماہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ نیوز بریفنگ میں یہ پیش گوئی کی۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں اُمید ہے کہ تعداد اتنی زیادہ نہیں بڑھے گی اگر وائرس کو روکنے کے لیے سب اپنا کردار ادا کریں گے۔

اٹلی میں کیسز 2 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئے

اٹلی میں کورونا وائرس کے مزید سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 2 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی جو اس بات کی جانب نشاندہی کرتی ہے کہ یورپ میں وبا کے پھیلاؤ کا مرکز اب کنٹرول میں آرہا ہے جبکہ ملک میں لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرنٹ لائن پر کام کرنیوالے طبی عملے کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہوگی، وزیراعظم

اٹلی میں منگل کے روز سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد 4 ہزار 53 رہی جبکہ پیر کے روز یہ تعداد 4 ہزار 50 تھی۔

سول پروٹیکشن اتھارٹیز نے اپنی نیوز کانفرنس میں کہا کہ پیر کے روز 17 مارچ سے اب تک سب سے کم کیسز سامنے آئے جو گزشتہ دو ہفتوں میں ایک روز میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد میں سب سے کم ہیں۔

ایک علیحدہ پریس کانفرنس میں عوامی صحت ادارے کے سربراہ سلویو بروسافیرو کا کہنا تھا کہ ’ملک میں وبا کا پھیلاو اپنی چوٹی پر ہے‘۔

اٹلی میں اب تک ایک لاکھ 5 ہزار 792 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 12 ہزار 428 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

اسپین میں صحت ورکرز، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر

کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اسپین میں جہاں مریضوں کی جان بچانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں وہیں صحت ورکرز خود بھی کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔

جمعے کے روز تک اسپین میں 9 ہزار 400 صحت ورکرز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جو مجموعی کیسز کا 15 فیصد تھا۔

اسپین میں اس وقت سامنے آنے والے مجموعی کیسز کی تعداد 95 ہزار 923 ہے جبکہ 8 ہزار 464 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

نیوزی لینڈ میں کیسز کی تعداد میں کمی، لاک ڈاؤن برقرار

نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے 61 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں تاہم وزیر اعظم جیسینڈا کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے اتنے کم کیسز کا مطلب ملک گیر لاک ڈاؤن کے کام کر رہا ہے یا نہیں، یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کو رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کی پیشکش

نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’دیگر اعداد و شمار جو ہمیں موصول ہوئے اس کو دیکھتے ہوئے اس سے دل خوش ہوتا ہے تاہم میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ہمارے اقدامات کورونا وائرس کو سست کرنے میں کامیاب ہوئے یا نہیں، یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے‘۔

ملک گیر لاک ڈاؤن سے بھارت میں آلودگی میں کمی

بھارت میں ایک ہفتے قبل ملک گیر لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا تھا تاہم ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی کو گھروں میں بند کرنے سے ملک میں آلودگی کی سطح میں حیرت انگیز تبدیلی آئی ہے۔

ڈٰیٹا میں دیکھا گیا کہ اہم شہروں میں گاڑیوں اور پاور پلانٹس سے نکلنے والے نقصان دہ نظر آنے والے پی ایم 2.5 نامی ذرات اور نائیٹروجن ڈائی آکسائیڈ میں نہایت کمی آئی ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس کے ایک ہزار 590 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

چین میں بغیر علامات کے کورونا وائرس کے کیسز

چینی صحت حکام کے مطابق بغیر علامات کے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جو عوام میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں کہ وہ بغیر جانے کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس اور غربت کی چکی میں پستے بھارتی

اب تک بغیر علامات کے کورونا وائرس کے کیسز کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور اسے سرکاری ڈیٹا میں شامل بھی نہیں کیا گیا ہے تاہم ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ اخبار میں بتایا گیا کہ سرکاری دستاویزات میں اس کی تعداد 40 ہزار سے زائد بتائی گئی ہے۔

برطانیہ میں 381 ہلاکتیں

برطانیہ میں کورونا وائرس سے 381 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جن میں ایک 13سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

لندن کے کنگز کالج ہسپتال میں ہلاک ہونے والا لڑکا کورونا وائرس کی وبا سے برطانیہ میں ہونے والی ہلاکتوں میں سب سے کم عمر تھا جبکہ اس کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ اسے کسی قسم کی بیماری نہیں تھی۔

برطانیہ میں اب تک 25 ہزار 150 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جن میں وزیر اعظم بورس جونسن بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024