ایران میں پھنسے زائرین کو واپس لانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے ایران میں پھنسے زائرین کو پاکستان واپس لانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہزاروں پاکستانی زائرین ایران میں پھنسے ہیں جن کے ویزا کی مدت ختم ہو چکی ہے یا ہونے والی ہے، زائرین کو ایران جانے کے ویزے جاری کیے گئے لیکن اب انہیں واپس پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
درخواست گزار نے کہا کہ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اس معاملے کو فرقہ ورانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ حکومت کو زائرین کو فوری واپس لانے کے لیے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرے، حکومت پاکستان بذریعہ زمینی راستے یا خصوصی فلائٹس کے ذریعے زائرین کو واپس لائے۔
درخواست میں مزید استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران سے واپس لائے گئے زائرین کے میڈیکل ٹیسٹ کر کے وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج اور تفتان میں پہلے سے لا کر رکھے گئے زائرین کو تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے درخواست کی ہے زائرین کو اکٹھا نہ بھیجا جائے، وزیر خارجہ
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ فریقین کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ زائرین کی بحفاظت وطن واپسی کے اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے کیسز میں سے بڑی تعداد ایران سے آنے والے زائرین کی ہے۔
پاکستان میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا مریض بھی ایران سے آیا تھا۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے کُل کیسز میں سے 70 سے زائد افراد ایران سے لوٹے ہیں۔
پاکستان میں وائرس کے کیسز کی تعداد 1943 ہوچکی ہے جبکہ 26 افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں۔