تفتان کو انفیکشن سے پاک کرنے اور تمام افراد کی اسکریننگ کا فیصلہ
چاغی: مقامی حکام نے تافتان کے علاقے کو انفیکشن سے پاک اور روزانہ کی بنیاد پر کمانے والے تمام مقامی افراد کی کورونا کی اسکریننگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان افراد کو ایران سے بذریعہ تفتان پاکستان میں داخل ہونے والے پاکستانیوں کو سہولیات کی فراہمی میں انتظامیہ کی مدد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ پیر کو تفتان میں ٹاؤن کمیٹی ریسٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق بلوچستان حکومت کے فوکل پرسن میر عمیر محمد حسنی کی زیر صدارت اجلاس میں منعقد ہوا جس میں مواصلات و تعمیرات کے سیکریٹری نور الامین مینگل، رخشان ڈویژن کے کمشنر ایاز مندوخیل، چاغی کے ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جاوید ڈومکی، تفتان کھے اسسٹنٹ کمشنر محمد وارث، فرنٹیئر کور تفتان رائفلز کے ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل وقار احمد اور دیگر نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے امریکا و فرانس میں ایران سے زیادہ ہلاکتیں
اجلاس میں تفتان بارڈر اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، اس میں قرنطینہ مراکز، صحت کی دیکھ بھال، تحفظ اور صفائی ستھرائی سے متعلق امور کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں تفتان اور گردونواح میں کووڈ۔19 کی مقامی ترسیل کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمیر محمد حسنی نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ تفتان شہر کے تمام رہائشی علاقوں میں اسپرے کرنے کے انتظامات کریں تاکہ ان کو جراثیم سے پاک کیا جاسکے اور ان تمام لوگوں کی اسکریننگ کی جا سکے جو سرحدی شہر میں قرنطینہ مراکز اور باہر کام کر رہے تھے۔
نورالامین مینگل، آغا شیر زمان اور لیفٹیننٹ کرنل احمد نے اجلاس کو ایران سے واپس آنے والے پاکستانی شہریوں کے قرنطینہ مراکز میں داخل ہونے کے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی اور ان کی آئسولیشن کی مدت کی تکمیل کے بعد ان کی علاقوں میں آمدورفت کے بارے میں بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ، پنجاب، گلگت، اسلام آباد میں مزید 95 کیسز، ملک میں متاثرین کی تعداد 1870 ہوگئی
اجلاس کو بتایا گیا کہ تفتان میں قید 30 افراد کو جلد ہی ایک پرواز کے ذریعے گلگت بلتستان بھیجا جائے گا۔
ادھر مقامی قبائلی افراد نے عمیر محمد حسنی سے ملاقات کی اور انہیں تفتان بارڈر کی بندش کی وجہ سے ان کی پریشانیوں سے آگاہ کیا۔
عمیر حسنی نے قبائلیوں کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت انہیں تمام ضروری سہولیات فراہم کرے گی، انہوں نے قرنطینہ مراکز کے انتظامات کرنے میں مقامی انتظامیہ کی مدد کرنے پر مقامی لوگوں کی تعریف کی۔
یہ خبر 31 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔