کورونا وائرس: اے ڈی بی سے پاکستان کیلئے مزید 20 لاکھ ڈالر کی گرانٹ منظور
پاکستان: ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) نے کورونا وائرس کے تناظر میں پاکستان کے لیے مزید 20 لاکھ ڈالر گرانٹ کی منظوری دے دی۔
اے ڈی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ نئی گرانٹ پہلے سے منظور شدہ گرانٹ 5 لاکھ ڈالر کی تکمیل کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ گرانٹ 20 مارچ کو بذریعہ بینک ملی تھی۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے امداد کے لیے حکومتی تجاویز طلب کرلی، وزیر خارجہ
مجموعی طور پر منظور شدہ فنڈز 20 لاکھ 50 ہزار ڈالر پر مشتمل ہے۔
اعلامیے کے مطابق ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کے تحت ملنے والی مالی اعانت سے کورونا وائرس کے پیش نظر ہنگامی طبی سامان خریدنے میں معاونت ملے گی۔
پاکستان کے لیے اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر ژاؤونگ یانگ نے کہا کہ اے ڈی بی پاکستان پر اس وبائی بیماری کے غیر معمولی اثرات کو تسلیم کرتا ہے اور کورونا وائرس پر قابو پانے کی جنگ میں پاکستان کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ گرانٹ وائرس کا پتہ لگانے، انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کو بہتر بنانے اور وبائی امراض کا جواب دینے کی پاکستان کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔
اس سے قبل عالمی فلاحی ادارے آکسفیم نے دنیا کے امیر ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کورونا جیسی وبا سے نمٹنے اور اس سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے غریب ممالک کو مالی مدد فراہم کریں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی عالمی جنگ بندی کی اپیل
آکسفیم کے مطالبے سے قبل ہی اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر فلاحی ادارے بھی اس طرح کا مطالبہ کر چکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ نے کورونا سے متاثرہ ممالک کے لیے بھی 2 اب ڈالر امداد کی تقسیم کا آغاز کر دیا ہے۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس وقت غریب ممالک کی 40 فیصد آبادی صاف پانی، غذائی قلت اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کا شکار ہے اور وہاں پر مہاجرین کی بھی بہت بڑی تعداد ایسے ہی مسائل سے نبرد آزما ہے۔
اگر بات کی جائے جنوبی ایشیائی ایسوسی ایشن برائے علاقائی تعاون (سارک) کے تحت کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈز کی تو پاکستان نے سارک کے استعمال اور طریقہ کار سے متعلق مزید وضاحت کا تقاضہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ کی جانب سے 15 مارچ کو سارک سربراہان کے اجلاس میں بھارتی وزیراعطم نریندر مودی نے وائرس کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھانے کے لیے فنڈز میں ایک کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: اقوام متحدہ کے 2 ارب ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز
مذکورہ فنڈ کا مقصد اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے خطے میں ممالک کی مدد کرنا ہے، تاہم فنڈ کے متعلق دیگر تفصیلات نہیں بتائی گئیں جس میں فنڈ کی ایڈمنسٹریشن سمیت اس کا طریقہ استعمال بھی ہے۔
دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بننے والے نوول کورونا وائرس سے پاکستان میں بھی اموات اور نئے کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔
ملک میں متاثرین کی تعداد 1700 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ گزشتہ رات تک 7 اموات کے بعد اب تک 24 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
اگر مجموعی طور پر ملک میں کیسز کو دیکھیں تو پنجاب سب سے آگے ہے اور وہاں 638 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ اس کے بعد سندھ ہے جہاں متاثرین کی تعداد 627 ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا میں 221، بلوچستان میں 152، گلگت بلتستان میں 128، اسلام آباد میں 58 اور آزاد کشمیر میں 6 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ، 78 نئے کیسز رپورٹ
تاہم جہاں اس وائرس سے اتنے افراد متاثر ہوئے وہیں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 58 مریض ایسے تھے جو صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔