کورونا وائرس کے خطرے کے باوجود مالی میں انتخابات کا انعقاد
باماکو: مالی میں کورونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت کے ایک روز بعد ہی ملک میں طویل عرصے سے التوا کا شکار انتخابات کا انعقاد ہوا جبکہ ملک میں اہم اپوزیشن رہنما اغوا ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ جنگجوؤں کے پاس ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ افریقی ملک میں کووِڈ 19 سے ہونے والی پہلی ہلاکت سے قبل قومی اسمبلی کی 147 نشستوں پر اراکین منتخب کرنے لیے ووٹ کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات موجود تھے۔
تاہم ہفتے کے روز ووٹنگ کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل حال ہی میں فرانس سے لوٹنے والے 71 سالہ شخص کے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے کا اعلان کیا گیا تھا، مالی میں اب تک کووڈ-19 کے 20 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مالی: مسلح افراد کے حملے میں 95 افراد جاں بحق
دارالحکومت باماکو میں ووٹ ڈالنے کے لیے آئے ہوئے 34 سالہ ٹیچر سلیمان ڈیالو کا کہنا تھا کہ ’میں ووٹ ڈالنے آیا ہوں لیکن خوفزدہ ہوں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں یہاں کوئی بھی نہیں ہے شاید اس لیے کہ یہ صبح کا وقت ہے لیکن صورتحال کی وجہ سے یہ غیر متوقع نہیں ہے‘۔
مالی میں اس بات کا خوف ہے کہ ایک کروڑ 90 لاکھ کی آبادی والے غریب ملک جہاں بڑا حصہ ریاست کے کنٹرول سے باہر ہے وہاں پر کووڈ 19 پھیل سکتا ہے۔
دوسری جانب انتخابات کے حوالے سے وزیراعظم بوبوکسے نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ٹرن آؤٹ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا۔
مزید پڑھیں: مالی میں دو ہیلی کاپٹر ٹکرانے سے 13 فرانسیسی فوجی ہلاک
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ووٹرز سے اپیل کرتا ہوں کہ رکاوٹ کے اشاروں کا احترام کرنا اور صفائی کے اقدامات کرنا یاد رکھیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرن آؤٹ خاصہ ’اطمینان بخش‘ ہے۔
واضح رہے کہ مالی میں 2013 میں انتخابات ہوئے تھے جس میں صدر بوبکر کیتا ریلی نے اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی اس کے بعد سے لے کر اب یہ پہلے پارلیمانی انتخابات ہیں۔
صدر کے دوبارہ انتخاب کے بعد پارلیمانی انتخاب 2018 کے اواخر میں ہونا تھے لیکن سیکیورٹی خدشات کی بنا پر انہیں متعدد مرتبہ ملتوی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی فوج نے مالی میں 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، صدر میکرون
حکام کا کہنا تھا کہ مالی کے مرکزی اور شمالی علاقوں میں تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پر تشدد کی کارروائیوں کی وجہ سے دربدر ہونے والے 2 لاکھ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکیں گے۔
انتخابات کا پہلا مرحلہ اتوار کو اختتام پذیر ہوگیا جس کا نتیجہ کئی روز تک بھی آنے کا امکان نہیں جبکہ دوسرے مرحلے کا آغاز 19 اپریل سے ہوگا۔