کورونا وائرس سے اسپین کی شہزادی ہلاک
کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر میں 31 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں اور اس سے بہت سی بڑی شخصیات بھی متاثر ہوئی ہیں وہیں اب اس سے شاہی خاندان کی فرد کی ہلاکت سامنے آگئی۔
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز نے رپورٹ کیا کہ نوول کورونا وائرس سے اسپین کی بوربون پرما کی شہزادی ماریہ ٹیریسا ہلاک ہوگئیں۔
واضح رہے کہ ہاؤس آف بوربون پرما ہسپانوی شاہی خاندان کا ایک کیڈیٹ حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا سے ہلاکتیں 31 ہزار تک جا پہنچیں، مریض 6 لاکھ 65 ہزار سے متجاوز
86 سالہ شہزادی اسپین کے بادشاہ فلیپ (4) کی کزن تھیں جبکہ ان کی موت کی تصدیق ان کے بھائی کی جانب سے کی گئی۔
شہزادہ سکسٹو اینریک ڈی بوربون دی ڈیوک آف ارنجیوز کی جانب سے فیس بک پر بتایا گیا کہ ان کی بہن کووڈ 19 کے باعث ہلاک ہوئیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ آج دوپہر ہماری بہن ماریہ ٹیریسا کورونا وائرس سے متاثرہ ہوکر 86 برس کی عمر میں پیرس میں وفات پاگئیں۔
واضح رہے کہ شہزادی ماریہ ٹیریسا کی موت ایسے وقت میں سامنے آئی جب کچھ ہفتے قبل بادشاہ فلیپ چہارم کا کورونا کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔
شہزادی کی زندگی پر نظر ڈالیں تو وہ 28 جولائی 1933 جو پیدا ہوئیں اور فرانس میں تعلیم حاصل کی اور پیرس کی سروبون میں بطور پرفیسر خدمات انجام دیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ میڈرڈ کی کومپلوٹینس یونیورسٹی میں سوشیالوجی کی پروفیسر بھی رہیں۔
ان سے وابستہ لوگوں کے مطابق وہ بے باک خیالات اور متحرک کام کی وجہ سے جانی جاتی تھیں اور اسی وجہ سے ان کی عرفیت 'سرخ شہزادی' تھی۔
ان کی آخری رسومات میڈرڈ میں منعقد کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
جس کے بعد وہ برطانیہ میں شاہی خاندان کے پہلے متاثرہ فرد بن گئے تھے۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن بھی اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور دنیا بھر میں اب تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ 15 دن میں کورونا سے صحت یاب
جہاں دنیا بھر میں تیزی سے کورونا کے مریض سامنے آ رہے ہیں، وہیں ہلاکتیں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور مرنے والے افرد کی تعداد 31 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
اس وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں یورپی ملک اٹلی میں ہوئی ہیں اور وہاں یہ تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اسپین بھی ہلاکتوں کے حساب سے دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
29 مارچ کی صبح تک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 6 ہزار تک پہنچ چکی تھی۔