سلمان خان کا فلم انڈسٹری کے 25 ہزار ملازمین کی مدد کا اعلان
دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری رکھنے والے ملک بھارت میں جہاں 21 روزہ لاک ڈاؤن کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے دیگر کروڑوں ملازمین متاثر ہوئے ہیں، وہیں وہاں کی فلم انڈسٹری کے بھی لاکھوں ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے بھارت میں لاک ڈاؤن کے نفاذ سے قبل ہی فلموں کی شوٹنگ منسوخ کردی گئی تھی جب کہ نئی فلموں کی نمائش بھی عارضی طور پر روک کر سینما گھروں کو بند کردیا گیا تھا۔
تاہم 22 مارچ کے بعد بھارت میں 21 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا جس کے بعد نہ صرف کاروباری اداروں کو بند کردیا گیا بلکہ عام ٹرانسپورٹ سمیت تمام کاروبار زندگی معطل ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:’کورونا وائرس‘ کا خوف ’آئیفا ایوارڈ‘ کی تقریب منسوخ
لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد خاص طور پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین مالی تنگی کا شکار ہیں اور ایسے ہی مالی مشکلات کے شکار فلم انڈسٹری کے 25 ہزار ملازمین کی مالی مدد کا اعلان اداکار سلمان خان نے کیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے نے اپنی خبر میں فیڈریشن آف ویسٹرن انڈین سائن امپلائیز (ایف ڈبلیو آئی سی سی) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بولی وڈ دبنگ خان سلمان خان نے فلم انڈسٹری کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے 25 ہزار ملازمین کی مالی مدد کا وعدہ کیا ہے۔
ایف ڈبلیو آئی سی سی کے صدر بی این تواری نے تصدیق کی کہ سلمان خان نے فلم انڈسٹری کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی مالی مدد کا وعدہ کیا ہے اور اس ضمن میں اداکار نے اپنی سماجی تنظیم بینگ ہیومن کو ہدایات بھی کردی ہیں۔
فلم ملازم یونین کے صدر کا کہنا تھا کہ سلمان خان کی ہدایات کے بعد ان کی تنظیم نے فلم یونین سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے 25 ہزار ملازمین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیل بھی حاصل کرلی ہے اور اداکار کی تنظیم کے مطابق وہ جلد ہی ملازمین کو رقم کی منتقلی شروع کردے گی۔
فلم ملازم یونین کے صدر بی این تواری کے مطابق فلم انڈسٹری میں یومیہ اجرت پر کم سے کم 5 لاکھ ملازمین کام کرتے ہیں جن میں سے سلمان خان محض 25 ہزار ملازمین کی مالی مدد کریں گے۔
ایف ڈبلیو آئی سی سی کے صدر کا کہنا تھا کہ سلمان خان کے علاوہ بھی دیگر بڑے اداکاروں اور پروڈیوسرز کو یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کورونا پیار ہے اور ڈیڈلی کورونا کے نام سے بھارتی فلمیں بنیں گی؟
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنظیم نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے لاکھوں ملازمین کی مدد کے لیے منصوبہ بندی کرتے ہوئے راشن کے تھیلے تیار کر رکھے ہیں تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی تقسیم کرنے میں تنظیم کو مشکلات درپیش ہیں۔
علاوہ ازیں فلم ملازم یونین کا کہنا تھا کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے لاکھوں ملازمین کی مالی مدد کے لیے پہلے ہی فلم ساز کرن جوہر، اداکارہ تپسی پنو، ایوشمن کھرانہ، کیارا اڈوانی، سدھارتھ ملہوترا، راکل پریت سنگھ اور نتیش تواری جیسی شخصیات نے بھی وعدہ کر رکھا ہے اور وہ بھی تنظیم کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
فلم ملازم یونین سمیت بھارتی فلم انڈسٹری کے پروڈیوسرز کی ایک تنظیم نے بھی یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی مدد کے لیے کام کرنا شروع کردیا ہے اور پروڈٰیوسرز کی تنظیم نے مخیر حضرات کو ملازمین کی مدد کے لیے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں 29 مارچ کی سہ پہر تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 987 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 25 تک جا پہنچی تھی۔
بھارت میں دنیا کے دیگر ممالک سے سب سے زیادہ لوگ گھروں تک محدود ہیں، کیوں کہ یہ ملک اس وقت لاک ڈاؤن کرنے والے تمام ممالک سے آبادی میں تین سے چار گنا بڑا ہے، یہاں کی ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی میں سے ایک ارب سے زائد افراد گھروں تک محدود ہیں۔