• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا اعلان

شائع March 28, 2020
ان تمام پابندیوں کا مقصد کورونا وائرس کے خلاف ہماری تیاری مکمل کرنا ہے، معید یوسف — فوٹو: ڈان نیوز
ان تمام پابندیوں کا مقصد کورونا وائرس کے خلاف ہماری تیاری مکمل کرنا ہے، معید یوسف — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں کورونا وائرس کی وبا کے باعث مزید 2 ہفتے بند رہیں گی۔

اسلام آباد میں ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ '13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ملک کے مغربی اور مشرقی سرحدیں 2 ہفتے کے لیے بند رہیں گی، وہ مدت آج پوری ہورہی تھی لیکن کورونا سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ سرحدیں مزید 2 ہفتے کے لیے مکمل طور پر بند رہیں گی۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہماری بندرگاہیں آپریٹ کر رہی ہیں، وہاں آپریشن جاری رہے گا اور وہاں ہماری اسکریننگ کا عمل بھی چلتا رہے گا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر 4 اپریل تک کی پابندی عائد کی گئی تھی جو قائم رہے گی، پہلے بیرون ملک جانے والی پروازوں پر پابندی عائد نہیں کی گئی تھی لیکن اتوار سے 4 اپریل تک اس پر بھی پابندی ہوگی۔'

معید یوسف نے کہا کہ 'بین الاقوامی پروازوں کی آمد کے بعد ہمارے جو مسافر ٹرانزٹ میں پھنس گئے ان کے لیے ہم نے وہاں کی ایئر لائنز سے مذاکرات کرکے واپسی کے انتظامات کیے تھے اور آخری اسٹیشن تھائی لینڈ سے بھی پاکستانی مسافر آج رات کو پہنچ جائیں گے، اس کے بعد ہمارا کوئی شہری کسی بھی ٹرانزٹ ایئرپورٹ پر پھنسا ہوا نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 کے مریضوں کیلئے تجرباتی بلڈ پلازما تھراپی میں مزید پیشرفت

انہوں نے کہا کہ 'ان تمام پابندیوں کا مقصد کورونا وائرس کے خلاف ہماری تیاری مکمل کرنا ہے کہ جب ہم اپنی فضائی حدود کھولیں تو کوئی ایسا اندیشہ نہ ہو کہ باہر سے آنے والے مسافر اپنے ساتھ وائرس لا رہے ہیں اور پھیلاؤ کا ذریعہ بن رہے ہو۔'

قرنطینہ مراکز میں 7 ہزار 180 افراد ہیں، ظفر مرزا

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 'پاکستان میں کورونا وائرس کے 12 ہزار 218 مشتبہ مریض ہیں لیکن ان کے ٹیسٹ ہونا باقی ہے، ملک میں اس وقت کورونا کے کنفرم کیسز ایک ہزار 408 ہیں ان میں چوبیس گھنٹے کے دوران 173 لوگوں کا اضافہ ہوا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ان کنفرم کیسز میں سے آزاد جموں و کشمیر میں 2، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39، خیبر پختونخوا میں 180، پنجاب میں سب سے زیادہ 490 اور سندھ میں 457 کیسز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ابھی تک ہمارے پاس 25 لوگوں کی مکمل صحتیاب ہونے کی رپورٹ ہے اور اس وقت مختلف ہسپتالوں میں 725 لوگ زیر علاج ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی ہے جن میں پنجاب میں سب سے زیادہ 5 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔'

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: چین سے طبی سامان اور ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

معاون خصوصی نے کہا کہ 'پاکستان میں اس وقت 7 ہزار 180 افراد مختلف قرنطینہ مراکز میں موجود ہیں جن میں سے 3 ہزار 157 کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں اور ان میں سے 799 کے ٹیسٹ مثبت آئے، قرنطینہ میں زیادہ تر افراد زائرین ہیں۔'

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے اور ہر روز ملک کے مختلف حصوں سے مزید متاثرہ افراد سامنے آرہے ہیں۔

اس مہلک وائرس سے خیبرپختونخوا میں ایک جبکہ گزشتہ روز پنجاب میں 2 اموات بھی سامنے آئیں جس کے بعد اب تک ملک میں وائرس سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 12 ہوچکی ہے۔

اگرچہ اس وائرس سے سب سے زیادہ سندھ متاثر تھا تاہم گزشتہ روز پنجاب میں 82 کیسز سامنے آنے سے اب سب سے زیادہ متاثرین پنجاب سے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024