• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم، ڈالر 166 روپے پر آگیا

شائع March 27, 2020
تجزیہ کار کے مطابق ڈالر کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے مرکزی بینک نے مداخلت کی — فائل فوٹو: اے ایف پی
تجزیہ کار کے مطابق ڈالر کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے مرکزی بینک نے مداخلت کی — فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا اور ڈالر کی قیمت 166 روپے ہوگئی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق جمعے کی صبح مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 167 روپے تھی جو انٹر بینک میں کاروبار کے اختتام پر 166 روپے پر آگئی۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی کی خبر کے اسٹاک مارکیٹ پر برے اثرات

واضح کے اسٹیٹ بینک کی مداخلت سے قبل جمعے کے روز ڈالر کی قیمت 169.5 روپے تک پہنچ چکی تھی، جو ایک ریکارڈ ہے، جس کے بعد مرکزی بینک نے مقامی کرنسی کو مدد فراہم کرنے کے لیے مداخلت کی جس کے بعد یہ کاروبار کے پہلے حصے کے اختتام پر 165 روپے پر آگیا۔

ٹیرس مارکس کی تجزیہ کار ایمان خان کا کہنا تھا کہ ‘اسٹیٹ بینک نے مبینہ طور پر اس وقت مداخلت کی جب ڈالر 170 روپے کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچ گیا، ڈالر سب سے زیادہ 169.5 پر فروخت ہوا اور مرکزی بینک کی مداخلت کے بعد یہ 164.75 کی سطح پر آگیا اور پہلے سیشن کے اختتام پر یہ 165.50 کی سطح پر تھا’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہاٹ منی کی وجہ سے آج دباؤ کم تھا، جس کے بعد ہم نے بہاؤ میں کمی آتے ہوئے دیکھی جس کے بعد ڈالر 162 سے 165 روپے کے درمیان فروخت ہوا۔

ہاٹ منی کا بہاؤ جو رواں ماہ میں 1.5 ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا تھا 26 مارچ کو 2 کروڑ 15 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو اس سے قبل 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھا۔

کچھ اسی طرح کا تجزیہ ای سی اے پی کے سابق جنرل سیکریٹری ظفر پراچا کی جانب سے بھی دیا گیا، جن کا کہنا تھا کہ مرکزی بین نے اس وقت مداخلت کی جب ڈالر کی قیمت 170 روپے کے قریب پہنچ چکی تھی اور اس مداخلت نے اسے 164 روپے پر پہنچا دیا۔

واضح رہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے مداخلت کے لیے استعمال کی جانے والی سرمایہ کاری اب تک معلوم نہیں ہوسکی، اس حوالے سے ظفر پراچا کا کہنا تھا کہ ‘مداخلت کے لیے مرکزی بینک کی جانب سے 15 کروڑ ڈالر یا اس سے کم سرمائے کا استعمال کیا گیا ہوگا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ ابھی واضح طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا یہ سب مفروضے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 167 روپے تک پہنچ گئی

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر 165.5 روپے پر فروخت ہوا جو گزشتہ روز کے 166.1 روپے کے مقابلے میں 60 پیسے کم ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں جاری مجموعی صورتحال کا اثر معاشی طور پر بھی نظر آرہا ہے اور گزشتہ روز مسلسل دوسرے روز روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

جمعرات کی دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 4 روپے 50 پیسہ اضافہ دیکھا گیا اور یہ 167 روپے تک پہنچ گیا تھا۔

اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فراہم کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ ایک روز قبل روپے کے مقابلے میں ڈالر 159 سے بڑھ کر 161 روپے 60 پیسے تک پہنچ گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024