• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے مریض کی آپ بیتی

شائع March 27, 2020
نوجوان نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس وائرس کو شکست دے گا — فائل فوٹو
نوجوان نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس وائرس کو شکست دے گا — فائل فوٹو

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے نوجوان یحیٰی جعفری بیمار سے صحیاب ہونے تک اپنے تمام تجربات سامنے لے آئے۔

نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں بات کرتے ہوئے یحیٰی جعفری نے کہا کہ '18 فروری کو مجھ میں کچھ علامات آئیں جس میں سر میں شدید درد، کمزوری، کھانسی اور بخار تھا جس کے بعد جب میں 20 فروری کو پاکستان آیا تو ایئرپورٹ پر مجھ میں بخار یا وائرس کا کوئی اور علامت نہیں تھی جبکہ تھرمل گَن سے چیک کرنے پر بھی مجھے کلیئر پایا گیا جس کے بعد میں گھر چلا گیا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'میں نے خاندانی ڈاکٹر سے مشورہ کیا جنہوں نے کہا کہ جلد خون کا ٹیسٹ کرالیں، میں نے ڈاؤ ہسپتال سے ٹیسٹ کرایا اور اس کی رپورٹ بھی بلکل ٹھیک آئی جس پر میں بھی مطمئن ہوگیا اور یونیورسٹی جانا شروع کردیا۔'

ان کا کہنا کہ 'پانچ روز بعد 25 فروری کو جب میں یونیورسٹی میں تھا تو مجھ میں وہی علامات دوبارہ سامنے آنا شروع ہوئیں لیکن ان کی شدت زیادہ نہیں تھی، میں دوبارہ ڈاؤ ہسپتال گیا لیکن وہاں بتایا گیا کہ ان کے پاس اب تک وائرس کے ٹیسٹ کی سہولت نہیں ہے، اگلے دن میں آغا خان ہسپتال گیا جہاں ٹیسٹ ہوا اور نتیجہ مثبت آیا۔'

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کورونا وائرس سے کیسے بچ سکتا ہے؟ اعداد و شمار سے جانیے

یحیٰی جعفری نے بتایا کہ 'جب پہلی بار علامات سامنے آئیں تو مجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے یہ کنٹرول سے باہر ہوگیا ہے، پاکستان میں جب دوبارہ علامات سامنے آئیں تو ان کی شدت کم تھی اور وہ کنٹرول تھیں۔'

قرنطینہ میں گزارے گئے وقت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 'قرنطینہ میں ڈاکٹروں نے میرا علامات کے مطابق علاج کیا اور موثر نگرانی کی جارہی تھی، میرا مدافعتی نظام مضبوط تھا اس لیے وائرس نے میرے جگر کو متاثر نہیں کیا اس لیے مجھے نمونیا یا کوئی اور مسئلہ نہیں ہوا، مجھے 10 روز قرنطینہ میں رکھا گیا اور کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کے ذریعے میرے مدافعتی نظام کو مزید مضبوط کیا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ ان کا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد سرکاری افسران نے انہیں فون کرکے ان کے اہلخانہ، دوستوں اور ایران سے آنے کے بعد جن سے وہ ملے سب کا ڈیٹا لیا، اہلخانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا لیکن ان سب کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کووڈ 19 کے پہلے مریض سے ایک ہزار تک کا سفر

یحیٰی جعفری نے لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے احکامات پر سنجیدگی سے عمل کریں، سماجی فاصلہ رکھیں، ہاتھ مسلسل دھوئیں اور ڈاکٹرز کی ہدایات پر عمل کریں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس وائرس کو شکست دے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا جس کے بعد سے یہ ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایک ماہ کے دوران یہاں کیسز کی تعداد 1100 سے تجاوز کرگئی جبکہ 9 افراد جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔

کیسز پر نظر ڈالیں تو اس ایک ماہ کے عرصے میں سندھ میں سب سے زیادہ 421 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد پنجاب کے کیسز کی تعداد 408 ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024