• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

کلوروکوئن کے استعمال اور خودساختہ علاج پر ماہرین کا انتباہ

شائع March 25, 2020
کووڈ19 کے پیشگی علاج کے کلوروکوئن اور ہائیڈروکسیکلوروکوئن تجویز کرنے کے سائنسی شواہد ناکافی ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
کووڈ19 کے پیشگی علاج کے کلوروکوئن اور ہائیڈروکسیکلوروکوئن تجویز کرنے کے سائنسی شواہد ناکافی ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

لاہور: نو تشکیل شدہ کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ (سی ای اے جی) نے اپنے پہلے اجلاس میں کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے غیر ضروری استعمال کے حوالے سے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دوا سنگین مضر اثرات اور ری ایکشن کا باعث بن سکتی ہے۔

سی ای اے جی نے اپنے پہلے اجلاس میں موجودہ دستیاب شواہد کی بنیاد پر کووِڈ 19 کے پیشگی علاج کے لیے کلوروکوئن اور ہائیڈوکسی کلوروکوئن کے استعمال پر غور کیا۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ سی سی اے جی نے اس قسم کی متعدد شکایات ملنے پر انتباہ جاری کیا کہ عوام کی اکثریت کورونا وائرس سے بچاؤ اور خودساختہ علاج کے طور پر اس کا استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کلوروکوئن کھانے سے امریکی شخص ہلاک، خاتون کی حالت تشویش ناک

ان کا مزید کہنا تھا کہ سی ای اے جی نے سوشل میڈیا کے غیر نگران استعمال پر بھی برہمی کا اظہار کیا جہاں خودساختہ ڈاکٹرز خود ساختہ ادویات تجویز کررہے ہیں اور اجلاس میں کہا گیا کہ اگر اسے فوری طور پر نہ روکا گیا تو صحت کے حوالے سے ایک نئی تباہی مچ جائے گی۔

کمیٹی کی رائے یہ تھی کہ کووڈ 19 کے پیشگی علاج کے کلوروکوئن اور ہائیڈروکسیکلوروکوئن تجویز کرنے کے سائنسی شواہد ناکافی ہیں۔

سی سی اے جی نے صوبہ پنجاب کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے صف اول کے ہیلتھ ورکرز کے تحفظ کے لیے رہنمائی بھی جاری کی۔

کمیٹی نے 3 سطح کی روک تھام کی معلومات جاری کی جس میں تشخیص سے قبل کی عمومی ہدایات، کورونا جنرل وارڈ اور آئیسولیشن وارڈز کے لیے ہدایات اور مریضوں کے علاج کے دوران پروفیشنلز کی جانب سے اختیار کی جانے والی ایچ ڈی یوز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے بچانے میں مددگار فیس ماسک گھر میں کیسے بنائیں؟

سی ای اے جی نے پنجاب میں تمام طبی مراکز پر کام کرنے والے عملے کے تمام اراکین کے لیے سرجیکل ماسکس کا استعمال لازمی قرار دیا ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ وبائی امراض اور سانس کی تکالیف کے مریضوں کی او پی ڈی اور اینڈو اسکوپک ایگزامنیشن روم میں کام کرنے والا عملہ عام سرجیکل ماسک کے بجائے میڈیکل پروٹیکٹو ماسک (این 95) استعمال کرے۔

اس کے علاوہ سی ای اے جی نے مشتبہ اور مصدقہ مریضوں کے نمونے لیتے وقت لیول 3 کے تحفظ والی پروٹیکٹو اسکرین کا استعمال بھی لازمی قرار دے دیا۔

نئی گائیڈ لائن میں بتایا گیا کہ ’این95 ماسکس کی مدت (ایک دن میں 8 گھنٹے کی ڈیوٹی اور 2 گھنٹے کے وقفے کے ساتھ) 8 دن ہے اگر وہ گندا نہ ہو اور ایک ہی شخص استعمال کرے۔

یہ بھی پڑھیں: کلوروکوئن کی فروخت کیلئے ڈاکٹر کا نسخہ لازمی قرار

سی ای اے جی نے آپریشن تھیٹرز، مریضوں کے نمونے حاصل کرنے والے کمرے اور دیگر مقامات جہاں مشتبہ یا مصدقہ مریضوں کو رکھا جائے، کو بھی جراثیم سے پاک کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔

کمیٹی نے ہیلتھ پروفیشنلز، ٹیچنگ اور دیگر اداروں کے سربراہان کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ان رہنما ہدایات پر سختی سے مکمل عمل کیا جائے۔


یہ خبر 25 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024