امریکا: کورونا وائرس کے ٹیسٹ نتائج کی منتظر خاتون ہلاک
امریکی ریاست لوویزیانا میں بظاہر صحت مند 39 سالہ خاتون ایک ایسے وقت میں ہلاک ہوگئیں جب وہ اپنے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج کی منتظر تھیں۔
ریاست لوویزیانا کے شہر نیو اورلینس کی 39 سالہ سماجی کارکن خاتون خود بھی ایک کلینک چلاتی تھیں اور وہ ایچ آئی وی کے مریضوں کا علاج کرتی تھیں تاہم رواں ماہ 10 مارچ کو انہیں بخار و نزلے کی شکایات ہوئیں تو انہوں نے خود کو محدود کرلیا۔
خود کو محدود کیے جانے کے باوجود ان کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی تو انہوں نے 16 مارچ کو کورونا ٹیسٹ کروایا مگر اس کے نتائج 22 مارچ تک نہیں آئے تھے اور خاتون کو 23 مارچ کو اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پایا گیا۔
امریکی اخبار نیویارک پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں ہلاک ہونے والی 39 سالہ خاتون کے بوائے فرینڈ کی فیس بک پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خاتون کی لاش ان کی اپنی رہائش گاہ پر ملی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 39 سالہ نتاشا اوٹ سماجی کارکن تھیں اور ایچ آئی وی کے مریضوں کے علاج و ٹیسٹ کا ایک کلینک چلاتی تھیں اور ان کے ذاتی کلینک میں کورونا وائرس کے مریضوں کا ٹیسٹ کرنے کے لیے محض 5 کٹس موجود تھیں مگر انہوں نے ان کٹس سے اپنا ٹیسٹ نہیں کیا تاکہ ایچ آئی وی کے مریضوں کا ٹیسٹ کیا جا سکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر نتاشا اوٹ کو 10 مارچ کو نزلہ، زکام و بخار کی علامات ظاہر ہوئی تھیں اور مذکورہ علامات 16 مارچ تک شدید ہونے کے بعد انہوں نے ٹیسٹ کروایا جس کے نتائج 22 مارچ تک نہیں آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کلوروکوئن کھانے سے امریکی شخص ہلاک، خاتون کی حالت تشویش ناک
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نتاشا اوٹ کو ٹیسٹ کے وقت ہی بتایا گیا تھا کہ نتائج آنے میں 5 دن لگ سکتے ہیں اور اگر 5 دن میں بھی ٹیسٹ نہ آئے تو سمجھ جائیں اس میں مزید دن لگ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بظاہر نتاشا اوٹ صحت مند تھیں اور انہیں کورونا وائرس کی شدید علامات نہیں تھیں تاہم انہیں بخار، نزلہ و زکام اور سانس لینے میں معمولی مشکلات پیش آ رہی تھیں مگر 23 مارچ کو انہیں ان کی رپائش گاہ پر مردہ حالت میں پایا گیا۔
بظاہر صحت مند خاتون کی اچانک ہلاکت پر جہاں ان کے قریبی رشتہ دار صدمے میں ہیں وہیں پورے علاقے اور ریاست میں بھی یہ بحث چھڑ گئی کہ جب ان میں اتنی شدید علامات نہیں تھیں تو ان کی ہلاکت کیسے ہوئی؟