• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

کراچی: جناح ہسپتال کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے لیبارٹری، ٹیسٹ کٹس سے محروم

شائع March 24, 2020
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ہسپتال میں فلو جیسی علامات کے حامل سیکڑوں مریض آئے تھے —فائل فوٹو: ڈان نیوز
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ہسپتال میں فلو جیسی علامات کے حامل سیکڑوں مریض آئے تھے —فائل فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں صحت کا ایک بڑا مرکز جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے لیبارٹری اور ٹیسٹ کٹس سے محروم ہے۔

ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ جے پی ایم سی کے آئسولیشن وارڈ میں فی الحال کورونا وائرس کے مشتبہ سمیت تصدیق شدہ مریضوں کی دیکھ بھال جاری ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: مزید نئے کیسز سے ملک میں متاثرین کی تعداد 887 ہوگئی

انہوں نے بتایا کہ رواں سال جنوری سے ہی اس سلسلے میں حکومتی مدد کے خواہاں ہے لیکن ابھی تک اسے کوئی جواب نہیں ملا۔

جے پی ایم سی کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ چونکہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ حکومت شہر کے اہم مراکز صحت میں ٹیسٹینگ کی سہولت فراہم کرے جہاں معاشرے کے غریب طبقات کے مریض آتے ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ہسپتال میں فلو جیسی علامات کے حامل سیکڑوں مریض آئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے 31 منتخب مریضوں کے نمونے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو ایچ) کو بھیجے گئے جہاں حکومت کے تعاون سے کورونا وائرس کے جانچ کی سہولت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج سامنے آگئے

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت فی الحال انڈس ہسپتال، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں موجود ہے۔

آغا خان ہسپتال نے وائرس کے ٹیسٹ سے متعلق اپنی خدمات کی فراہمی بند کردی ہے۔

ہسپتال کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’21 مارچ سے ہمیں یہ سہولت نئے مریضوں کے لیے بند کرنی پڑی کیونکہ نئے مریضوں کا دباؤ بہت زیادہ ہے، شہر لاک ڈاؤن کی طرف بڑھ رہا ہے یہ اسکریننگ سروس عارضی طور پر بند رہے گی‘۔

جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے وضاحت کی کہ ہسپتال میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے درکار لیول 3 کے مولیکیور لیبارٹری نہیں ہے اور اس کے لیے حکومت سے درخواست کی تھی۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: بینک جراثیم سے پاک، قرنطینہ کی گئی نقد رقم فراہم کریں گے

انہوں نے بتایا کہ ہماری درخواست پر وزیراعلیٰ نے حال ہی میں ہسپتال میں ایمرجنسی لیبارٹری قائم کرنے کے لیے 25 ملین روپے کی گرانٹ کی اس لیے ہم امید کر رہے ہیں کہ لیبارٹری دو ہفتوں کے اندر فعال ہوجائے گی۔

ان کے مطابق ہسپتال میں 80 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ میں پہلے ہی کچھ لیبارٹری موجود ہیں جنہیں اپ گریڈ کیا جارہا ہے اور جلد ہی سامان انسٹال کردیا جائے گا۔

سیمی جمالی نے کہا کہ عملے کی تربیت زیادہ وقت نہیں لے گی اور ایک مرتبہ درآمد کرنے والی کمپنی کے ذریعہ بیرون ملک سے سازوسامان حاصل کرنے کے بعد لیبارٹری اپنا کام شروع کردے گی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ہسپتال نے نمونے جمع کرنے کے لیے سخت معیارات کی پیروی کی گئی کیونکہ کورونا وائرس کے لیے تجویز کردہ پولیمریز چین رد عمل پر مبنی ٹیسٹ مہنگا پڑا تھا۔


یہ خبر 24 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024