• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وفاقی حکومت کا کورونا وائرس کے پیش نظر معاشی ریلیف پیکیج کا اعلان

شائع March 23, 2020
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کیا تھا—فائل/اے پی
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کیا تھا—فائل/اے پی

وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر عوام اور کاروباری برادری کو ریلیف دینے کے لیے معاشی پیکیج کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کے باعث ملکی معاشی صورت حال پر پڑنے والے اثرات اور معاشی پیکیج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کورونا وائرس کے پیش نظر معاشی ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی جس کے تحت ملک بھر میں 70 لاکھ دیہاڑی دار افراد کو 3 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:ہم لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، عوام خود کو قرنطینہ کرلیں، عمران خان

اجلاس میں برآمد کنندگان کے لیے 200 ارب روپے کا ریلیف پیکج بھی منظور کیا گیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے بعد کہا گیا کہ وزیراعظم تعمیراتی شعبے کے لیے بھی ریلیف پیکج کا اعلان کریں گے اور ٹیکس پر بڑا ریلیف دیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے صورت حال پر مسلسل نظر رکھنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ موجودہ صورت حال میں غریب اور پسے ہوئے طبقے کا خیال رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مسائل نہیں ہونے چاہیے۔

وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم نے وزیراعظم کو ملک کی موجودہ معاشی صورت حال پر بھی بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر کو اشیائے خورو نوش پر ٹیکسز کم کرنے کیلئے سمری پیش کرنے کی ہدایت

بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں کھانے پینے اور دیگر اشیائے ضروریات کی موجودگی پر اظہار اطمینان کیا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن کی تجویز کو رد کرتےہوئے کہا تھا کہ ہمارے ملک میں 25 فیصد عوام غربت کا شکار ہیں اور لاک ڈاؤن سے مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے ملک کی معیشت پر برے اثرات پڑیں گے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا کرسکتا ہوں مگر ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوں گے کہ یہ دو ہفتوں تک اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچا سکیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے حالات اٹلی اور چین جیسے ہوتے تو پورے ملک میں لاک ڈاؤن کردیتا مگر ہم ایسا نہیں کرسکتے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کورونا کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ غریبوں کا ہے، ہمیں کورونا سے بحیثیت قوم نمٹنا ہے اور امید ہے ہم اس سے نکل آئیں گے۔

خیال رہے کہ عالمی وبا قرار دیا جانے والے کورونا وائرس کے کیسز میں روز بروز پاکستان میں اضافہ ہورہا ہے۔

پاکستان میں رواں سال فروری کے اختتام پر ملک میں پہلا کورونا وائراس کا کیس سامنے آیا تھا اور اب ملک میں وائرس سے متاثرین کی تعداد (پیر کی شب تک) 873 تک پہنچ چکی تھی جبکہ اس سے ملک میں 6 اموات بھی سامنے آئیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024