بھارت کی 20 ریاستوں کے 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن
بھارتی حکومت نے 22 مارچ کو تجربے کے طور پر 14 گھنٹے کے لیے نافذ کیے گئے جنتا کرفیو کی کامیابی کے بعد 23 مارچ سے ملک کی 20 ریاستوں کے 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔
بھارت میں 22 مارچ کو 14 گھنٹوں کے لیے رضاکارانہ طور پر لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی اپیل کی گئی تھی اور وزیر اعظم کی درخواست پر کم سے کم ایک ارب بھارتی افراد گھروں تک محدود رہے تھے۔
ایک درخواست پر لوگوں کے گھروں تک محدود رہنے کے بعد حکومت نے ملک بھر کے کورونا وائرس سے متاثرہ 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو 22 مارچ کی شام کو ہی مراسلہ بھجوادیا تھا اور ریاستی حکومتوں نے 23 مارچ کے آغاز سے قبل ہی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق 22 مارچ کے کامیاب جنتا کرفیو کے بعد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں نے 23 مارچ سے ملک بھر کے 75 اضلاع میں 31 مارچ کی شب تک لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 23 مارچ کی صبح سے اترپردیش، مہاراشٹر، پنجاب، کیرالہ، تلنگانہ، اتراکھنڈ، آندھرا پردیش، مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور راجستھان سمیت مجموعی طور پر 20 ریاستوں کے درجنوں اضلاع سمیت مرکزی حکومت کے ماتحت آنے والے اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 14 گھنٹوں کے لیے جنتا کرفیو
مرکزی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی 31 مارچ کی شب تک لاک ڈاؤن رہے گا اور اس دوران تمام ٹرانسپورٹ، ریلوے، کاروباری و تعلیمی ادارے، عوامی و مذہبی مقامات بند رہیں گے جب کہ سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین کی تعداد کم رہے گی۔
کورونا وائرس کے پیش نظر ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں بھی 31 مارچ تک لاک ڈاؤن رہے گا اور وہاں بھی ہر طرح کے کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہیں گے جب کہ مذہبی و عوامی مقامات کو بھی بند کردیا گیا۔
ریاست مہاراشٹر کے دیگر اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے جب کہ ریاست اترپردیش، بہار، تلنگانہ اور پنجاب کے بھی متعدد اضلاع میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا۔
بھارت کے 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن سے تقریبا 20 کروڑ کے قریب افراد کی نقل و حرکت پر پابندی رہے گی یا ان کی نقل و حرکت محدود ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں: بھارت کے 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ
جن اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے ان میں دارالحکومت نئی دہلی، ریاست کیرالہ کے 10 سے زائد اضلاع، مہاراشٹر کے تقریبا 10 اضلاع، اتر پردیش کے 6 سے زائد اضلاع ، ریاست کرناٹکا، گجرات، ہریانہ اور پنجاب سمیت دیگر ریاستوں کے چھ چھ سے زائد اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن رہے گا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران اگر کسی بھی ریاست یا مرکزی حکومت کے ماتحت علاقے میں اگر کوئی کورونا وائرس کا نیا کیس سامنے آیا تو عین ممکن ہے کہ متاثرہ علاقے میں بھی لاک ڈاؤن کردیا جائے۔
بھارت میں 23 مارچ کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 430 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 7 تک جا پہنچی تھی۔
بھارت میں سب سے زیادہ کیسز ریاست مہاراشٹر میں سامنے آئے ہیں، جہاں 23 مارچ کی صبح تک کیسز کی تعداد 90 تک جا پہنچی تھی۔
عوام لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہیں لے رہے، نریندر مودی
22 مارچ کے کامیاب کرفیو پر عوام کی تعریف کرنے والے نریندر مودی نے 23 مارچ کو لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد ٹوئٹ کی کہ لوگ لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔
نریندر مودی نے ہندی زبان میں مختصر ٹوئٹ کی کہ عوام حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور اب بھی کئی لوگ باہر گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اپنے لیے، اپنے اہل خانہ اور اس ملک کے لیے گھروں تک محدود رہیں۔
ساتھ ہی بھارتی وزیر اعظم نے ریاستی حکومتوں کو ہدایات کیں کہ وہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرائیں۔