• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

کورونا سے بچاؤ کیلئے سندھ میں لاک ڈاؤن، کراچی میں مساجد سے اعلانات

شائع March 22, 2020
وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا—فوٹو:اے پی پی
وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا—فوٹو:اے پی پی

سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اقدامات کے طور پر لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں مساجد سے اعلانات کیے جارہے ہیں۔

کراچی کے علاقے کھارادر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کھارادر کا کہنا تھا کہ کھارادر پولیس اسٹیشن کی حدود میں کورونا وائرس کے حوالے سے شہریوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کے اعلانات کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کے پیغامات ایم اے جناح روڑ پر واقع نیو میمن مسجد سے بھی دیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبے میں 15 دن کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان

ڈیفنس پولیس کے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کالا پل اور ہزارہ کالونی میں اعلان کیا جارہا ہے۔

کراچی کے دیگر علاقوں میں بھی اسی طرح کے اعلانات کیے جارہے ہیں۔

لیاری میں ڈی ایس پی بغدادینے ایس ایچ او کلری کے ہمراہ جمعہ بلوچ روڈ، شاہ عبدالطیف بھٹائی روڈ، ماڑی پور روڈ کادورہ کیا اور گلیوں میں موجود شہریوں کو ہدایات کی کہ لوگ زیادہ سے زیادہ اپنے گھروں میں بیٹھے رہیں۔

انہوں نے شہریوں کو حفاظتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں، گلیوں میں رش کم کریں اور صرف ضرورت کے تحت ہی گھر سے باہر نکلیں۔

ڈی ایس بغدادی نے شہریوں کو بتایا کہ اپنے ہاتھ صابن سے دھوتے رہیں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر صوبے میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ چین میں چند روز میں ہی کیسز کی تعداد ایک سے ایک لاکھ تک پہنچ گئی تھی اور آج دنیا بھر میں 3 لاکھ سے زائد لوگ اس وائرس کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تمام دوستوں سے، علما سے، سیاسی لوگوں سے اور اتنظامیہ سے مشاورت کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکا جائے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آج رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کیا جائے اور اس دوران کسی کو غیر ضروری گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سارے دفاتر، اجتماع گاہیں بند ہوں گی تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا جائے گا کہ اگر کوئی ضرورت سے باہر نکلے تو اس کو اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، عوام خود کو قرنطینہ کرلیں، عمران خان

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی، ذخیرہ اندوزی کو روکیں گے، اگر کوئی شخص کسی کام سے نکلے گا تو اپنے ساتھ شناختی کارڈ ضرور رکھے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو ہسپتال جانا ہے تو اسے اجازت ہوگی تاکہ بیماروں کو ہسپتال منتقل کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں ایک ڈرائیور اور ایک شخص کو جانے کی اجازت ہوگی، ضروری چیزیں جیسے کھانے پینے کی فراہمی جاری رہے گی لیکن احتیاطی تدایر اپنانی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ 'جب ہم سختی کریں گے تو مسائل پیدا ہوں گے، اگر عوام نے ساتھ نہیں دیا تو ہماری پوری محنت رائیگاں جائے گی، اس میں سب کی بہتری ہے کہ گھر سے نہ نکلیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024