ایران نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے امریکی امداد کی پیشکش مسترد کردی
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے امریکی رہنماؤں کو بہروپیا اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے امریکا کی جانب سے ایران کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کی گئی امداد کی پیشکش مسترد کردی۔
ایران مشرق وسطیٰ میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک وائرس سے ایک ہزار 685افراد ہلاک اور 21ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: وائرس سے ہلاکتوں پر شاہ محمود کا ایرانی وزیر خارجہ سے اظہار افسوس
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران عالمی پابندیاں عائد ہیں اور ایران کی جانب سے مستقل یہ موقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے سبب ان کی کورونا وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت متاثر ہوئی۔
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات 2018 میں اس وقت دوبارہ کشیدہ ہو گئے تھے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے چھ ملوکں کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے کو ختم کرتے ہوئے مزید سخت پابندیاں عائد کردی تھیں۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اتوار کو ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکا کی جانب سے ہمیں متعدد بار مدد کی پیشکش کی گئی، یہ عجیب بات ہے کیونکہ آپ کو خود امریکا میں قلت کا سامنا ہے جبکہ آپ پر اس وائرس کو پھیلانے کا بھی الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے پاکستان میں 4 اموات، مجموعی طور پر 757 متاثرین
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم یہ درست ہے یا نہیں لیکن جب بھی اس طرح کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں تو کوئی عقلمند انسانی آپ پر بھروسہ کرتے ہوئے کس طرح مدد کی پیشکش قبول کر سکتا ہے؟ ہو سکتا ہے کہ آپ ایران کو ایسی ادویہ دیں جس سے وائرس مزید پھیل جائے یا یہ مستقل بنیادوں پر ایران کے عوام کو متاثر کرے۔
خامنائی نے کہا کہ امریکا ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے، یہ امریکا کا سب سے بُرا اور گنہگار دشمن ہے، اس کے رہنما دہشت گرد، جھوٹے اور بہروپیے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر نے کورونا وائرس کے سبب نئے ایرانی سال ’نوروز‘ کے موقع پر کیے جانے والے سالانہ خطاب کو منسوخ کردیا تھا تاہم انہوں نے وائرس کے خلاف اس جنگ میں فتح کا عزم ظاہر کیا۔
خامنائی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے عوام میں کورونا وائرس سمیت ہر طرح کے چیلنج اور بحران سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے۔
مزید پڑھیں: بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں کورونا وائرس کے خلاف کیا اقدامات کررہی ہیں؟
یاد رہے کہ ایران کو نوروز کے موقع پر عوام کو گھروں تک محدود رکھنے کا چیلنج درپیش ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے اپیل کے باوجود بڑی تعداد میں لوگ اب بھی شہروں میں سفر کر رہے ہیں۔
ایران کے محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ اگر ایران کے عوام نے سماجی دوری اور احتیاط اختیار نہ کی تو کورونا وائرس سے 35لاکھ افراد ہلاک ہونے کا خطرہ ہے۔