وائرس سے ہلاکتوں پر شاہ محمود کا ایرانی وزیر خارجہ سے اظہار افسوس
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو فون کر کے ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والے ڈیڑھ ہزار سے زائد جانوں کے ضیاں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ نے کوفرونا وائرس نمٹنے کے ایرانی حکومت کی جانب سے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک صدی کے دوران انسانیت کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں جدیدیت اور ہمدردی دونوں کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں آج رات سے 15 دن کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان
شاہ محمود قریشی نے اپنے ہم منصب کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے بھی وزیر اعظم عمران خان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے ایران سے عالمی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ انسانی جانوں کو بچانے کے لیے اپنے تمام وسائل کو صحیح طریقے سے بروئے کار لا سکیں۔
دوران گفتگو دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دوطرفہ تعاون میں اضافے اور سرحد پر روابط بڑھانے کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستان کی جانب سے تعاون اور یکجہتی کے ساتھ ساتھ ایران پر سے عالمی پابندیاں ہٹانے کے مطالبے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ سے زائد، ہلاکتیں 13ہزار سے تجاوز
انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو بتایا کہ صدر حسن روحانی کی ہدایات کی روشنی میں پاکستان سمیت بیرون ملک سے آنے والے زائرین کے لیے دو ہسپتال مختص کر دیے گئے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ایران صرف پڑوسی ہی نہیں بلکہ دو برادر ملک ہیں جو ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے جہاں اب تک وائرس سے ایک ہزار 556افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’کیا ایرانی اور پاکستانی دنیا سے زیادہ بہتر مسلمان ہیں‘
اتوار کو بھی وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران پر سے عالمی پابندیاں ہٹائیں۔
وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں انسانی بنیادوں پر صدر ٹرمپ سے ملتمس ہوں کہ کورونا کے انجام تک ایران پر سے پابندیاں ہٹالی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کو ناقابل بیان مصائب کا سامنا ہے کیونکہ بندشیں کورونا کیخلاف ایران کی مدافعتی کاوشوں کو نہایت منفی انداز میں متاثر کر رہی ہیں اور اس وباء سے نمٹنے کے لیے یکجا ہونا ناگزیر ہے۔