• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اٹلی: عوام کو گھروں تک محدود رکھنا حکام کیلئے درد سر بن گیا

شائع March 21, 2020
حساس مقامات پر 7 ہزار فوجیوں کو پہلے ہی تعینات کیا جاچکا ہے—فوٹو:رائٹرز
حساس مقامات پر 7 ہزار فوجیوں کو پہلے ہی تعینات کیا جاچکا ہے—فوٹو:رائٹرز

اٹلی میں کورونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے باعث حکومت نے لاک ڈاؤن کیا لیکن عوام کو گھروں تک محدود رکھنا حکام کے لیے درد سر بن گیا جہاں 53 ہزار سے زائد افراد کو قواعد کی خلاف ورزی پر جرمانے کیے گئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اطالوی وزیراعظم گیوسپے کونٹے نے 9 مارچ کو صرف طبی ماہرین اور غذائی اجناس خریدنے کے لیے عوام کو گھروں سے باہر جانے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ عائد کرنے کی تنبیہ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس، اٹلی کے ہسپتالوں کا حال ظاہر کرنے والی وائرل ویڈیو

حکومت نے کہا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے کو تین مہینے کی قید اور 220 ڈالر تک جرمانہ کیا جائے گا اور حکام نے عوام کو گھروں تک محدود رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جائے۔

اطالوی حکومت نے سخت اقدامات کیے اور پولیس سمیت تمام سیکیورٹی فورسز کو ان قواعد پر عمل درآمد کے لیے مختلف مقامات پر تعینات کیا۔

پولیس کا خوف

سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں سمیت جگہ جگہ چیکنگ کے لیے پولیس کو تعینات کردیا گیا اور روزانہ ہزاروں افراد کی چینکنگ کی جاتی ہے تاکہ گھروں سے باہر آنے والے شہریوں کے بارے میں اطمینان کیاجاسکے کہ وہ بلاضرورت نہیں آئے۔

گھروں سے باہر نکلنے والے ہر شہری پر لازم ہے کہ وہ اس حوالے سے حکام کو مطمئن کرے اور قانونی جواز فراہم کرے۔

مزید پڑھیں:دنیا کے 180 ممالک میں پھیلے کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز

رپورٹ کے مطابق کنٹرول کرنے کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے جس کے مطابق پیر کو ایک لاکھ 73 ہزار، منگل کو ایک لاکھ 87 ہزار اور منگل کو 2 لاکھ جبکہ بدھ اور جمعرات کو تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔

متحرک میڈیا

میڈیا اور سماجی رواببط کے دیگر نیٹ ورک میں عوام کو گھروں تک محدود رکھنے ک لیے مختلف آرا کااظہار کیا جارہا ہے اور نعرے جاری کیے جارہے ہیں جس میں سب سے اہم 'میں گھر میں ہوں' کا نعرہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ نعرہ ہر جگہ نظر لکھا ہوا نظر آتا ہے جو حکومت کی جانب سے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ترغیب کے لیے بنایا گیا ہے۔

یہ نعرہ میلان کی بلد و بالا عمارات میں، ٹی وی کے اشتہارات کے علاوہ سیاست دانوں اور کھیلوں، فلمی دنیا کے عالمی مشہرت یافتہ اسٹارز کی جانب سے ہیش ٹیگ میں استعمال کیا جارہا ہے۔

فوج کو طلب کرنے پر غور

اطالوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکومت عوام کی نقل وحرکت کو روکنے کے لیے فوج کو طلب کرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت عوام کو گھروں سے باہر نکلنے سے روکنے کے لیے 17 ہزار فوجیوں کو طلب کرنے کی تجویز پر سوچ و ببچار کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کو شکست دینے کیلئے دنیا کا طاقتور ترین کمپیوٹر متحرک

خیال رہے کہ اٹلی میں پہلے ہی 7 ہزار فوجی جوانوں کو حساس مقامات میں گشت پر معمور کردیا گیا تھا جن میں سرکاری عمارات اور سیاحتی مراکز شامل ہیں۔

چین کے بعد اٹلی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں وائرس سے 3 ہزار 4 سو 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 41 ہزار 35 افراد متاثر ہیں۔

اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چین سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ملک میں اب تک وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار 440 ہے۔

کورونا وائرس دنیا کے 180 ممالک میں پھیل گیا ہے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار 32 تک پہنچ چکی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 44 ہزار 602 سے تجاوز کرچکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024