کورونا وائرس کا خدشہ، مسجد نبوی ﷺ میں عام نمازیوں کے داخلے پر پابندی
سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے۔
قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی رپورٹ کے مطابق '40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں'۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب: مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پر پابندی عائد
رپورٹ کے مطابق قطر میں 'دوحہ کی مرکزی مسجد بھی غیر معینہ مدت تک بند کردی گئی ہے جبکہ ملک بھر کی مساجد جمعہ کے اجتماعات اور پانچ وقت کی نمازوں کے لیے بند ہوں گی'۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حرمین کی انتظامیہ کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ 'حکام کی جانب سے تازہ احکامات سامنے آنے کے بعد مسجد نبویؐ کے دروازے نمازیوں کے لیے بند کردیے گئے ہیں، تاہم ان کی اجازت پر کم تعداد میں نمازیوں کو کمپاؤنڈ تک جانے دیا گیا'۔
ٹوئٹر پر جاری ویڈیو میں صحن اور دیگر حصوں میں اسپرے کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ خانہ کعبہ کو عشا سے فجر تک اسی لیے بند کردیا گیا۔
قبل ازیں 18 مارچ کو مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ کے علاوہ تمام مساجد میں جمعہ اور پانچوں وقت کی نمازوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 'کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر تمام مساجد پنجگانہ اور جمعہ کی نمازوں کے لیے عارضی طور پر بند رہیں گی۔'
رپورٹ میں سینئر علما کی کونسل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ تمام مساجد سے نمازوں کے لیے اذان دی جائے گی لیکن وہاں نماز ادا نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کی حکومت 4 مارچ کو کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: سعودی عرب نے عمرے پر عارضی پابندی لگادی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی گزٹ کی رپورٹ مں بتایا گیا تھا کہ ‘سعودی عرب نے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے اور سعودی شہریوں سمیت وہاں مقیم افراد کے مسجد نبوی کی طرف جانے پر عارضی پابندی لگادی ہے’۔
ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘سعودی حکومت نے یہ اقدامات کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر کیا ہے’۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ‘کورونا وائرس کے حوالے سے نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر شہریوں اور مقیم افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے’۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ذرائع سے مزید کہا گیا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔
اس سے قبل حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔