دہلی بس گینگ ریپ واقعہ: 4 ملزمان کو پھانسی دے دی گئی
بھارت نے 2012 میں دہلی کی بس میں خاتون کا گینگ ریپ اور قتل کے الزام میں 4 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دارالحکومت میں قائم تہاڑ جیل کے سربراہ سندیپ گوئل کا کہنا تھا کہ چاروں مجرمان کو علی الصبح 5 بجکر 30 منٹ پر تختہ دار پر چڑھایا گیا۔
خیال رہے کہ 2012 میں ہونے والے جیوتی سنگھ پر ہولناک حملے کے بعد کئی ہفتوں تک پورے بھارت میں جنسی تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرے سامنے آئے تھے۔
مزید پڑھیں: دہلی گینگ ریپ: تمام ملزمان کی سزائے موت برقرار
خیال رہے کہ بھارت میں روزانہ 95 کے قریب ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
ملزمان کو سزائے موت دیے جانے پر جیل کے باہر عوام نے جشن منایا۔
متاثرہ خاتون کی والدہ آشا دیوی نے جیل کے باہر رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم مطمئن ہیں کہ بالآخر میری بیٹی کو 7 سال بعد انصاف ملا اور درندوں کو پھانسی ہوگئی’۔
بھارتی پرچم پکڑی دہلی کی مینا شرما نے اے ایف پی کی بتایا کہ ’آج تمام بھارتی خواتین کو انصاف مل گیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں یہاں رات 3 بجے کے قریب آئی اور انتظار کیا کیوںکہ آج ہمارے لیے بہت بڑا دن تھا‘۔
واضح رہے کہ 23 سالہ جیوتی سنگھ 16 دسمبر 2012 کی رات کو اپنے ایک دوست کے ساتھ سینما سے واپسی پر ایک بس میں سوار ہوئے تھے۔
بس میں موجود 5 افراد اور ایک 17 سالہ لڑکے نے مذکورہ لڑکی کے دوسے کو مار کر بے ہوش کیا اور جیوتی سنگھ کو بس کی پچھلی نشستوں پر لے جاکر اسے ریپ کیا، لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ’دہلی کرائم’: جیوتی سنگھ ریپ واقعے کے زخم تازہ ہوگئے
پولیس نے اس کیس میں ملوث 6 ملزمان اکشے ٹھاکر، ونے شرما، پون گپتا، مکیش سنگھ، رام سنگ اور محمد افروز کو گرفتار کر لیا تھا۔
کم عمر ہونے کی وجہ سے محمد افروز کو تین سالہ اصلاحی قید با مشقت سنائی گئی تھی جو مکمل ہونے پر اسے رہا کر دیا گیا تھا جبکہ رام سنگھ نے دوران قید مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔
فزیوتھیراپی کی طالبہ اور اسے کے دوست کو بعد ازاں روڈ پر بھینک دیا گیا جس کے 13 روز بعد جیوتی سنگھ سنگاپور کے ہسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئی تھیں۔
بھارت میں پابندی کا سامنا کرنے والی بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم میں ایک ملزم کا کہنا تھا کہ ’مہذب لڑکی کو رات 9 بجے کے بعد گھر سے باہر نہیں گھومنا چاہیے‘۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’انصاف مل گیا‘۔
یاد رہے کہ سرکاری ڈیٹا کے مطابق بھارت میں 2018 میں تقریباً 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے۔