شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 4 جوان شہید
خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 4 جوان شہید ہوگئے جبکہ 7 دہشت گردوں کو بھی مار دیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے ماما زیارت میں کارروائی کی ’۔
یہ بھی پڑھیں:ڈی آئی خان: فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے کرنل شہید
آئی ایس پی آر کے مطابق ‘دتہ خیل کے جنوب مغرب میں 7 کلو میٹر دور ماما زیارت کے علاقے کو سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لیا تو دہشت گردوں نے ٹھکانوں سے فرار ہونے کے لیے فائر کھول دیا’۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘کارروائی کے دوران 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا’۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘فائرنگ کے شدید تبادلے کے نتیجے میں ایک افسر سمیت 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے اور ایک زخمی ہوگیا’۔
کارروائی کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ ‘ٹھکانے کو خالی کروانے کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ و بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا’۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے افسر اور جوانوں میں ‘لاہور سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لیفٹننٹ آغا مقدس علی، پنجاب کے شہر لیہ سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ لانس حوالدار قمر ندیم اور 24 سالہ سپاہی محمد قاسم اور پنجاب کے ہی ضلع نارووال سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی توصیف' شامل ہیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ شہید لانس حوالدار قمر ندیم شادی شدہ تھے اور ان کے لواحقین میں بیوہ، 2 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: پاک فوج کی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک، 2 جوان شہید
یاد رہے کہ 9 مارچ کو ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی بڑی کارروائی کو ناکام بناتے ہوئے آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کرنل مجیب الرحمٰن شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی سے متعلق خفیہ معلومات پر سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ٹانک کے قریب دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ جیسے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا، دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، جس پر جوابی کارروائی میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کرنل مجیب الرحمٰن شہید ہوگئے۔
خیال رہے کہ 30 جنوری 2020 کو قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
دریں اثنا 5 دسمبر کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
یکم دسمبر 2019 کو پاک-افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک جوان شہید اور 2 زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سڑک کنارے دھماکا، 3 فوجی جوان شہید
یاد رہے کہ 12 نومبر 2019 کو شمالی وزیرستان میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے کے نتیجے میں 3 فوجی جوان شہید ہوئے تھے۔
قبل ازیں 25 ستمبر کو شمالی وزیرستان میں ہی شرپسندوں کی جانب سے گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں تیل کی تلاش کرنے والی کمپنی کے 4 ملازمین جاں بحق جبکہ پیراملٹری فورس کے 2 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ پاک فوج جہاں بیرونی دشمنوں سے ملک کو بچانے کے لیے سرحدوں پر اپنے فرائض انجام دے رہی ہے تو وہیں اس کے سیکڑوں جوان ملک کی حفاظت کرتے ہوئے دہشت گردی کا شکار ہو کر شہید ہو چکے ہیں۔