مختلف ممالک میں کورونا کی تیز ترین تشخیص کرنے والی کٹس کی تیاری
دنیا بھر میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے کیسز کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اب تک اس سے 2 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
دنیا کے بیشتر ممالک میں وائرس کی تشخیص کے لیے جو ٹیسٹنگ کٹس دستیاب ہیں ان کے نتائج کا دورانیہ کافی زیادہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں جلد از جلد تشخیص کے لیے کٹس کی تیاری پر کام ہورہا ہے۔
اور کچھ ممالک میں کمپنیوں نے اس حوالے سے کامیابی کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
آئرلینڈ
آئرلینڈ کی کمپنی نے ایک کٹ کی تیاری کا اعلان کیا ہے جو اس کے بقول گھنٹوں کی بجائے صرف 15 منٹ میں ٹیسٹ کے نتائج فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس مقصد کے لیے ٹیسٹ میں اسی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جارہا ہے جو حمل کے ٹیسٹوں کے لیے استعمال ہوتی ہے اور فی الحال یہ آزمائشی مراحل میں ہے مگر کمپنی کا کہنا ہے کہ چند ہفتوں میں ریپڈ پی او سی کٹس دنیا بھر میں متعارف کرائی جائیں گی۔
اس کٹ میں خون کے ایک قطرے کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور کمپنی کے مطابق یہ وائرس کے پھیلائو کے لیے کلینیکل ہتھیار ثابت ہوگی۔
خیال رہے کہ اس وقت وائرس کی تشخیص کے لیے ایڈوانسڈ مالیکیولر تینیک کو استعمال کیا جاتا ہے جسے رئیل ٹائم پی سی آر کہا جاتا ہے اور اس سے نتیجہ 4 گھنٹوں میں ملتا ہے۔
آئرلینڈ میں تیار ہونے والی کٹ میں خون، سیرم اور رپلازما میں وائرس اور اینٹی باڈیز کی شناخت کی جاتی ہے اور مثبت نمونوں میں رنگت بدل جاتی ہے۔
جاپان
جاپان میں اب تک 9 سو کے قریب کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور حکومت کی جانب سے ٹیسٹنگ کے عمل کو تیز تر نانے کے لیے کام بھی کیا جارہا ہے۔
ایک نجی کمپنی نے ایسی کٹس کی تیاری میں کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو 15 منٹ کے اندر نتیجہ فراہم کرسکتی ہے۔
اوساکا سے تعلق رکھنے والی کمپنی کرابو انڈسٹریز نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسی کٹس کو فروخت کے لیے پیش کررہی ہے جو نئے وائرس کی تشخیص 15 منٹ میں کرسکتی ہے اور ٹیسٹ کی درستگی کا تناسب 85 فیصد ہے۔
کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ ایک ہزار کٹس تیار کررہی ہے اور ایک کٹ کی قیمت 25 ہزار ین ہے۔
اس ٹیسٹ میں خون کی چند بوندوں اور ٹیسٹنگ ایجنٹ کو کٹ میں ڈالا جاتا ہے اور نمونے میں اینٹی باڈیز کی موجودگی سے وائرس کی تشخیص 15 منٹ میں کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
کمپنی کا تو دعویٰ ہے کہ یہ کٹ کووڈ 19 کی تشخیص ابتدائی مرحلے میں اس وقت بھی کرسکتی ہے جب علامات نمایاں نہیں ہوتیں۔
برطانیہ
برطانیہ میں بھی کچھ کمپنیوں نے تیز ترین تشخیص میں مدد دینے والی کٹس کی تیاری کا دعویٰ کیا ہے۔
ان میں سے ایک سن اسکرین ڈائیگنوسٹک کا کہنا ہے کہ اس نے ایسا ٹیسٹ تیار کیا ہے جو 98 فیصد درستگی کے ساتھ وائرس کی تصدیق کرسکتا ہے۔
کمپنی کے بقول خون کی ایک بوند کی مدد سے 10 منٹ میں وائرس کی تشخیص ممکن ہوسکے گی ۔
دوسری جانب ایک اور برطانوی کمپنی مولوجک بھی ایک ایسے ٹیسٹ کی تیاری پر کام کررہی ہے جو 10 منٹ میں کووڈ19 کی تشخیص میں مدد دے سکے گا اور اس کی قیمت ایک ڈالر سے بھی کم ہوگی۔
تاہم یہ دونوں ٹیسٹ کس تک موثر ہوں گے ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد289 ہوگئی ہے۔
کورونا کیسز کے سب سے زیادہ کیس صوبہ سندھ میں 208رپورٹ ہوئے جب کہ پنجاب 28 کیسز کے ساتھ دوسرے، خیبرپختونخوا 19 کے ساتھ تیسرے اور بلوچستان 16 کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے، گلگت بلتستان میں 15 جب کہ اسلام آباد میں 2 اور آزاد کشمیر ایک ایک کیس سامنے آیا ہے جبکہ گلگت بلتستان میں ایک ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے جبکہ 8ہزار 2 سو سے زائد اموات اور 83 ہزار کے قریب صحت یاب ہوچکے ہیں۔