• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کورونا وائرس: ایلکس ہیلز نے زیرگردش خبروں کو غلط قرار دیدیا

شائع March 17, 2020 اپ ڈیٹ March 26, 2020
ایلس ہیلز پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائدگی کررہے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایلس ہیلز پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائدگی کررہے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی

مایہ ناز انگلش بلے باز ایلکس ہیلز نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے حوالے سے زیر گردش خبروں کو مسترد کرتے ہوئے ان افواہوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ خلیجی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ تھا کہ پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'غیر ملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات کے بعد پی ایس ایل مؤخر کی'

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر آج لیگ کے سیمی فائنل اور فائنل مقابلے غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا ہے کہ ایک غیر ملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی مشتبہ علامات سامنے آنے کے بعد پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 5 کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا لیکن انہوں نے کسی بھی غیرملکی کھلاڑی کا نام نہیں لیا۔

بعدازاں معروف مبصر اور قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو زیر گردش رہی جس میں انہوں نے کہا کہ شاید ایلکس ہیلز کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، ان میں کچھ علامات ظاہر ہوئی تھیں اور وہ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: پی ایس ایل سیمی فائنلز اور فائنل غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی

اس کے بعد انہوں نے ایک ٹوئٹ بھی کی کہ ایلکس ہیلز نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے لیکن ان کے کوئی ٹیسٹ نہیں کیے گئے جبکہ آج وہ بھی احتیاطاً کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرائیں گے۔

معتبر برطانوی ادارے گارجین نے بھی اپنی خبر میں دعویٰ کیا کہ ایلکس ہیلز نے پاکستان سپر لیگ سے برطانیہ واپسی کے بعد خود کو محدود کر لیا ہے اور وہ اس وقت قرنطینہ میں ہیں۔

تاہم یہ تمام تر خبریں اس وقت بے بنیاد ثابت ہوئیں جب ایلکس ہیلز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان خبروں کو غلط قرار دیا۔

انہوں نے ان خبروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی کہ غلط خبریں نہ پھیلائی جائیں اور یہ خطرناک رویہ ہے۔

ایلکس ہیلز نے ایک تفصیلی وضاحتی بیان بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں کی طرح میں نے بھی عالمی سطح پر کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر نہ چاہتے ہوئے پاکستان سپر لیگ ادھوری چھوڑ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ محسوس کرتا تھا کہ ہزاروں میل دور لاک ڈاؤن میں رہنے کے بجائے میرا اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہنا زیادہ ضروری ہے۔

ہیلز نے کہا کہ میں ہفتے کی صبح برطانیہ آ گیا تھا اور مکمل طور پر صحت مند تھا جبکہ مجھ میں وائرس کی کسی بھی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔

البتہ اتوار کی صبح بیدار ہوا تو مجھے کچھ بخار تھا اور میں نے حکومتی ہدایات کی روشنی میں خود کو محدود کر لیا اور ابھی بھی مجھے کچھ کھانسی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے سبب شیفلڈ شیلڈ منسوخ، نیو ساؤتھ ویلز چیمپیئن قرار

جارح مزاج انگلش بلے باز نے کہا کہ ابھی وائرس کا ٹیسٹ ممکن نہیں لیکن مجھے امید ہے کہ آج میں کسی وقت ٹیسٹ کرانے کے بعد اس حوالے سے مکمل تصدیق کر سکوں گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پی ایس ایل سیزن 5 میں پلے آف کا مرحلہ ختم کرکے سیمی فائنل تک کردیا گیا تھا اور 22 مارچ کو ہونے والے فائنل کی تاریخ کو 18 مارچ کردیا گیا تھا۔

پاکستان سپر لیگ کے راؤنڈ مرحلے کے دوران ہی عالمی سطح پر کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو کہا تھا کہ اگر وہ چاہیں وہ وطن واپس لوٹ سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ 14غیر ملکی کھلاڑیوں نے وطن واپسی کا اعلان کردیا تھا جس میں ایلکس ہیلز، جیس روئے، ٹائمل ملز، لیام ڈاسن، لیام لیونگسٹن، کارلوس بریتھ نریتھ ویٹ، ٹام بینٹن، لوئس گریگوری، کولن منرو، ڈیل اسٹین، ڈیوڈ ملان اور لیوک رونکی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جب خدا نے اتنے حلال جانور بنائے ہیں تو چمگادڑ کیوں کھاتے ہیں'

بعدازاں کراچی کنگز کے مچل میک کلینیگن اور لاہور قلندرز کے کرس لِن نے بھی وطن واپسی کی راہ لی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے لیگ کے سیمی فائنل اور فائنل مقابلوں کے التوا کے بعد اب تمام غیر ملکی کھلاڑی وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور عالمی اداروں کو اس سلسلے میں اربوں ڈالر کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔

فٹبال، رگبی، کرکٹ، ہاکی، باسکٹ بال، کار ریسنگ اور ایتھلیٹکس سمیت عالمی سطح پر تمام تر مقابلے تاحکم ثانی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024