کورونا وائرس: ٹام ہینکس اور اہلیہ ہسپتال سے ڈسچارج، گھر میں قرنطینہ کا فیصلہ
ہولی وڈ کے نامور اداکار آسکر ایوارڈ یافتہ ٹام ہینکس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ ریٹا ولسن بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جس کے بعد سے دونوں آسٹریلیا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
تاہم اب ان دونوں کو کورونا وائرس کے علاج کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے اور اب یہ دونوں گھر میں ہی قرنطینہ میں رہیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹام ہینکس آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ میں اپنے کرائے کے گھر میں اہلیہ کے ساتھ قرنطینہ کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے انسٹاگرام پر شیئر کردہ ایک پوسٹ میں ٹام ہینکس نے بتایا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
پوسٹ میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 'ریٹا اور میں آسٹریلیا میں موجود تھے، ہم دونوں کو تھکاوٹ کا احساس ہوا، نزلہ ہوا اور جسم میں درد بھی محسوس ہوا، ریٹا کو بار بار سردی بھی لگی اور بخار بھی چڑھا، جس کے بعد ہم دونوں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا اور ہم دونوں میں ہی اس مرض کی تصدیق بھی ہوگئی'۔
ٹام ہینکس اس وقت آسٹریلیا کے شہر کوئنزلینڈ میں امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کی سوانح حیات پر مبنی فلم کی شوٹنگ کررہے تھے۔
آسٹریلوی ہدایت کار باز لیورمان کی ہدایات میں بننے والی اس فلم کی شوٹنگ عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں اب تک 375 کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ریاست کوئنزلینڈ میں 68 کیسز سامنے آئے۔
کووِڈ-19 کو 11مارچ 2020 کو ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ’’عالمی وبا‘‘ قرار دیا گیا تھا۔
اب تک 150 سے زائد ممالک اس عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔
دنیا بھر میں ایک لاکھ 81 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے، 7 ہزار سے زائد اموات ہوئیں جبکہ 78 ہزار 85 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 193ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس ہے کیا؟
کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔
کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔
وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے مزید خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔