• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ایران: کورونا وائرس سے اعلیٰ مذہبی رہنما آیت اللہ ہاشم جاں بحق

شائع March 16, 2020
78 سالہ آیت اللہ ہاشم بطحایی گلپایگانی کورونا وائرس کی تصدیق اور ہسپتال منتقلی کے دو روز بعد ہلاک ہوگئے۔ - فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
78 سالہ آیت اللہ ہاشم بطحایی گلپایگانی کورونا وائرس کی تصدیق اور ہسپتال منتقلی کے دو روز بعد ہلاک ہوگئے۔ - فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

ایران کے سپریم لیڈر کو تعینات کرنے والے علما برادری کے رکن نئے کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد ایران میں سابق سرکاری عہدیداران سمیت موجودہ رہنماؤں کی ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 78 سالہ آیت اللہ ہاشم بطحایی گلپایگانی کورونا وائرس کی تصدیق اور ہسپتال منتقلی کے دو روز بعد جاں بحق ہوگئے۔

وہ تہران میں ماہرین کی اسمبلی کی نمائندگی کرتے تھے جو 88 علما پر مشتمل ہے اور ایران کے سپریم لیڈر کی تعیناتی اور نگرانی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان

کورونا وائرس سے اب تک ایران کے تقریباً 12 سابق و موجودہ حکام ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 13 میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

گنجان آباد جنوبی ایشیا میں کورونا وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ

جنوبی ایشیا کے مشرق میں واقع چین اور جنوبی کوریا اور مغریب کے ایران اور دیگر یورپی ممالک کی طرح کورونا وائرس کا حملہ سامنے نہیں آیا۔

صحت حکام کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے اٹھائے چین اور جنوبی کوریا میں اٹھائے گئے اقدامات غربت کا شکار، گنجان آباد جنوبی ایشیا میں کام نہیں کریں گے۔

بھارتی انسٹیٹیوٹ برائے عوامی صحت کے تحقیق کار گریدھارا آر بابو کا کہنا تھا کہ 'امریکا اور چین کی طرح ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کچی آبادیوں میں سماجی دوری نافذ کرنا بہت مشکل ہوگا'۔

فلپائن میں 'خود کو خود سے بچانے' کیلئے گھر میں قرنطینہ نافذ

فلپائنز نے سخت گھر میں قرنطینہ کے اقدامات نافذ کرتے ہوئے اپنے جزیرے لوزون میں کام اور ٹرانسپورٹ کی سہولت معطل کردی۔

فلپائن حکومت کے اس اقدام سے آدھی آبادی لاک ڈاؤن ہوگئی۔

صدارتی ترجمان سیلواڈور پانیلو کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو فوری طور اپنے گھروں میں رہنے اور کھانے اور دواؤں کی ڈیلیوری پر انحصار کرنے پر زور دیتی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ اور کام کو معطل کردیا گیا ہے سوائے چند ضروری سروسز کے'۔

یہ بھی پڑھیں: علما کی عوام کو وائرس سے حفاظتی تدابیر اپنانے کی تجویز

ٹی وی پر انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 'صدر کا ہدف خود کو خود سے بچانا ہے'۔

یورپی حصص مارکیٹ میں 2012 کے بعد شدید مندی

کورونا وائرس کے یورپی ممالک میں پھیلنے پر یورپی شیئرز 8 فیصد سے زائد گر گئے۔ پین یورپین اسٹاکس 8.2 فیصد گرگیا جو نومبر 2012 کے بعد سے کم ترین سطح ہے جبکہ فرانس اور اسپین کی مارکیٹیں نقصانات میں سب سے نمایاں رہیں کیونکہ ان دونوں ممالک نے اٹلی کا ساتھ دیتے ہوئے لاک ڈاؤن نافذ کیا۔

وائرس کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے، فرانس

فرانس کے محکمہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا فرانس میں پھیلاؤ 'فکر انگیز' ہے اور صورتحال 'تیزی سے بگڑ رہی ہے'۔

جیرومی سالومون کا کہنا تھا کہ 'کیسز کی تعداد ہر تیسرے دن دوگنی ہوجاتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنے تمام شہریوں کو بتایا چاہتا ہوں کہ کچھ لوگ ہیں جو بیمار ہیں اور ان کی تعداد بڑھ رہی ہے'۔

اٹلی میں 368 مزید افراد ہلاک

اٹلی میں 368 مزید افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے جو ایک روز میں ہونے والی ہلاکتوں میں اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔

اٹلی کے وزیر اعظم جیوسیپے کونتے کا کہنا تھا کہ حکومت مزید حفاظتی آلات فوری طور پر منگوانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری ترجیح ہے کہ ڈاکٹروں، نرسز اور تمام صحت اہلکاروں کو محفوظ رکھا جاسکے'۔

ترکی میں 12 نئے کیسز رپورٹ

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اب تک کے ایک روز میں سب سے زیادہ 12 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد وہاں کیسز کی کل تعداد 18 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: علی ظفر کے کورونا وائرس پر بنائے گانے سے شائقین ناراض

ترک وزیر صحت فہرتین کوچا کا کہنا تھا کہ نئے کیسز میں سے دو کا تعلق ملک میں سامنے آنے والے پہلے کیس سے تھا جبکہ 7 یورپ اور 3 امریکا کا دورہ کرکے آئے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین میں سامنے آنے والا کورونا وائرس اب تک دنیا کے 150 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے جسے عالمی ادارہ صحت نے عالمی وبا بھی قرار دے دیا ہے۔

دنیا بھر میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایل لاکھ 56 ہزار 169 سے زائد ہوچکی ہے اور تقریباً 6 ہزار سے زائد اموات بھی ہوچکی ہیں جبکہ 73 ہزار 966 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔


کورونا وائرس سے متعلق براہ راست خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024