بھارتی میڈیا کی پاکستانی وزارت صحت کے جعلی اکاؤنٹ کی ٹوئٹ پر بے بنیاد خبریں
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 21 ہوگئی ہے جن میں سے دو صحت یاب ہوگئے لیکن حکومت جہاں وائرس کے خلاف حفاظتی اقدامات کر رہی ہے وہیں بھارتی میڈیا سمیت دیگر ذرائع سے پھیلنے والی بے بنیاد خبروں کا بھی سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کی شہ سرخیوں میں ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ MinHealthpk@ کی خبر شائع کی گئی جس کو بظاہر اس طرح بنایا گیا کہ پاکستان کی وزارت صحت سے مشابہت رکھتی ہے۔
مذکورہ اکاؤنٹ ستمبر 2019 میں بنایا گیا جس سے پاکستان میں کورونا وائرس کی صورت حال سے متعلق بے بنیاد خبریں جاری کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی فوج کورونا وائرس کو ’ووہان‘ لے کر آئی، چین کا دعویٰ
پاکستانی وزاوت صحت کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ یہ اکاؤنٹ جعلی ہے اور پوسٹس بھی درست نہیں ہیں۔
وزارت صحت کے پریس ریلیشن افسر ساجد شاہ نے مذکورہ اکاؤنٹ کے جعلی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا ہے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے بھی اسی طرح کی بات کی۔
بھارتی میڈیا میں خبروں کا ذریعہ بننے والے اس اکاؤنٹ کے حوالے سے پیج میں کہا گیا ہے اس کو اسٹاف کی جانب سے چلایا جارہا ہے جو بظاہر جعلی ہے کیونکہ اکاؤنٹ کی جانب سے @TheZaiduLeaks کے ہینڈل سے موجود اکاؤنٹ کی ایک ٹوئٹ کو ‘پسند کیا گیا’ ہے۔
مذکورہ اکاؤنٹ کی جانب سے فوجی اہلکاروں کے حوالے سے کیے گئے ٹوئٹ سامنے آئے تھے۔
ان ٹوئٹس میں کہا گیا تھا کہ ‘جی ایچ کیو راولپنڈی میں معمول کے چیک اپ کے دوران کوڈ 19 تحقیقاتی ٹیم نے 3 لیفٹننٹ کرنل، 2 کرنل، 2 بریگیڈیئر، ایک میجر جنرل میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کو مثبت پایا’۔
ہندوستان ٹائمز نے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ پاک فوج کے 8 افسران کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
جعلی اکاؤنٹ کی جانب سے بے بنیاد خبروں کے اجرا کے باوجود وزارت صحت اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سمیت دیگر حکومتی اداروں کی جانب سے سرکاری سطح پر کوئی وضاحت تاحال نہیں دی گئی۔
مزید پڑھیں:پی ایس ایل کا شیڈول تبدیل، پلے آف میچز ختم، فائنل 18مارچ کو ہو گا
خیال رہے کہ مذکورہ اکاؤنٹ کی جانب سے جعلی خبریں دینے کا معاملہ پہلی مرتبہ سامنے نہیں ہے آیا بلکہ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ‘پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ذریعے ہونے والی تجارت پر عارضی پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں۔'
اسی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹوئٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے حکومتی اور فوجی عہدیداروں کے مستقل چیک اپ کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس بنانے کا حکم دیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں۔