’کورونا‘ وائرس کے خوف کے باعث ’کورونا‘ سے متعلق کانفرنس منسوخ
’کورونا وائرس‘ کے تیزی سے بھیلاؤ کے باعث جہاں یورپی ملک اٹلی کے 6 کروڑ سے زائد افراد کو قرنطینہ میں رہنے کا حکم دیا گیا، وہیں قطر اور سعودی عرب جیسے ممالک نے 2 ہفتوں تک متعدد ممالک کے شہریوں کی آمد پر بھی پابندی عائد کردی۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ہی چین میں 70 ہزار سے زائد سینما گھر بند کردیے گئے جب کہ کئی ہولی وڈ فلموں کی نمائش بھی مؤخر کردی گئی، جس سے ہولی وڈ انڈسٹری کو 10 ارب ڈالر تک کے نقصان کا اندازا لگایا جا رہا ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر ہی دنیا بھر کی ایئرلائن کمپنیوں کو بھی اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جب کہ دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹیس بھی ویران ہونے لگی ہیں۔
کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی خبروں کے باعث امریکا میں پھیلنے والے خوف پر ہی امریکی حکومت کے محکمہ خارجہ کے ذیلی ادارے نے ایک ’کورونا کے خوف‘ پر شیڈول کانفرنس ’کورونا‘ کے خوف کی وجہ سے ہی منسوخ کردی۔
جی ہاں، امریکی شہر نیویارک میں کورونا سے متعلق ایک شیڈولڈ کانفرنس کو ’کورونا‘ کے پھیلنے کے باعث منسوخ کردیا گیا۔
امریکی اخبار ’بلوم برگ‘ کے مطابق امریکی خارجہ روابط کی کونسل ’کونسل آن فارین ریلیشنز’ (سی ایف آر) نے نیویارک میں 13 مارچ کو کورونا سے متعلق ایک کانفرنس شیڈول تھی، جسے اب منسوخ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق نیویارک میں سی ایف آر کے تحت ’کورونا کے خوف کے باوجود کاروبار کیسے کیا جائے‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس ہونا تھی، جس میں شرکا کو وائرس کے پھیلنے کے باوجود کاروبار سے متعلق تدابیر بتائی جانی تھی تاہم اب اس کانفرنس کو ’کورونا کے خوف‘ کے باعث ہی منسوخ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق منتظمین کو خوف تھا کہ کانفرنس سے ’کورونا‘ پھیلنے کے امکانات ہیں۔
کانفرنس منسوخ کرنے والی تنظیم نے نہ صرف مذکورہ کانفرنس منسوخ کردی بلکہ تنظیم نے ’کورونا‘ سے متعلق آئندہ ماہ 3 اپریل تک اپنی تمام شیڈولڈ کانفرنسز کو بھی منسوخ کردیا۔
مذکورہ تنظیم کے تحت ’کورونا وائرس‘ سے متعلق نیویارک کے علاوہ واشنگٹن، کیلی فورنیا اور دیگر امریکی ریاستوں اور شہروں میں کانفرنسز ہونا تھی تاہم تنظیم نے تمام کانفرنسز کو منسوخ کردیا۔
کورونا وائرس کے پیش نظر نہ صرف سی ایف آر نے بلکہ دیگر تنظیموں نے بھی اپنے پروگرامات اور کانفرنسز منسوخ کردی ہیں اور امریکا میں لوگ سب سے زیادہ کورونا وائرس سے خوف زدہ ہو رہے ہیں۔
امریکا میں 11 مارچ کی سہ پہر تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار 31 ہوگئی تھی، جن میں سے 31 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دنیا بھر میں 11 مارچ کی دوپہر تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 133 تک جا پہنچی تھی، جن میں سے 81 ہزار کے قریب مریضوں کا تعلق چین سے تھا۔
11 مارچ تک ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 285 تک جا پہنچی تھی جب کہ متاثرہ افراد میں سے 65 ہزار 779 مریض صحت یاب ہوچکے تھے، پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 20 تک پہنچ چکی تھی جن میں سے ایک مریض صحت یاب ہوچکا تھا۔