• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

رواں مالی سال: 8 ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 5.37 فیصد اضافہ

شائع March 11, 2020
ترسیلات زر میں سعودی عرب پہلے نمبر پر رہا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ترسیلات زر میں سعودی عرب پہلے نمبر پر رہا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ترسیلات زر 5.37 فیصد بڑھ کر 15 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے بتایا کہ پہلے 8 ماہ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر 15 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی جو سال 19-2018 کے اسی عرصے کے 14 ارب 35 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 5.37 فیصد زیادہ ہے۔

اگرچہ رواں مالی سال کے 8 ماہ میں سالانہ کے حساب سے آمدنی میں اضافہ ہوا تاہم اضافے کی شرح مالی سال 2019 کے اسی عرصے کے 10.44 فیصد کے مقابلے میں کم رہی۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال: پہلی ششماہی میں ترسیلات زر میں اضافہ

ماہ فروری میں ترسیلات زر سالانہ کی بنیاد پر 16.47 فیصد بڑھ کر ایک ارب 82 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ایک ارب 58 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی تاہم اس میں ماہانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ جنوری کے ایک ارب 90 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے حساب سے 4.35 فیصد کمی دیکھی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ رہا اور جولائی 2019 سے فروری 2020 کے دوران ریاست سے آنے والی ترسیلات زر کی مالیت 3 ارب 47 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی 3 ارب 34 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے مقابلے 3.95 فیصد بڑھی۔

اسی طرح متحدہ عرب امارات، اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا اور وہاں سے ان 80 ماہ میں آنے والی آمدنی کی مالیت 3 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے 3 ارب 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3.22 فیصد زیادہ تھی۔

یہی نہیں بلکہ فروری کے لیے یہی اعداد و شمار سالانہ کی بنیاد پر 15 فیصد بڑھ کر 38 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہے جو 2019 کے اسی عرصے میں 33 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھے۔

علاوہ ازیں امریکا سے آنے والی ترسیلات زر 13.9 فیصد اضافے سے 8 ماہ میں 2 ارب 55 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 24 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی، اسی طرح برطانیہ سے آنے والی رقم کی مالیت 2 ارب 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے 2 ارب 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 5.5 فیصد اضافہ ہے۔

اسی طرح دیگر خلیجی تعاون کونسل میں موجود پاکستانیوں نے بھی جولائی سے فروری کے دوران اپنے ملک میں ایک ارب 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر بھیجے جو گزشتہ سال کے انہیں مہینوں کے ایک ارب 37 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے 5.75 فیصد زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اقدامات پر کرنسی ڈیلرز کی تنقید

ساتھ ہی یورپین یونین کے ممالک سے بھی ترسیلات زر میں معمولی اضافہ دیکھا گیا اور یہ 43 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے 8 ماہ کے 39 کروڑ 35 لاکھ ڈالر سے 9.57 فیصد زیادہ تھی۔

مزید برآں ملائیشیا جہاں سے مالی سال 2019 کے 8 ماہ میں 44.5 فیصد کی ترقی ہوئی تھی وہاں سے آمدنی کچھ خاطر خواہ نہیں نظر آئی اور جنوب مشرقی ایشیائی ملک سے جولائی سے فروری کے دوران ایک ارب 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر آئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے ایک ارب 10 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے مقابلے صرف 2.36 فیصد زیادہ تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024