شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی شاہی حیثیت سے باضابطہ علیحدگی
برطانوی شاہی جوڑا شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل باضابطہ طور پر ’شاہی حیثیت‘ سے دستبردار ہوگئے اور اب وہ شاہی اعزازات کو اپنے نام کے ساتھ استعمال نہیں کر سکیں گے۔
شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ سابق امریکی اداکارہ میگھن مارکل نے رواں برس کے آغاز میں ہی 9 جنوری کو اچانک شاہی ذمہ داریوں سے دستبرداری کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا بعد ازاں ملکہ برطانیہ نے ان کے فیصلے کے بعد 13 جنوری کو اہم اجلاس بھی طلب کیا تھا۔
ملکہ برطانیہ نے دونوں کے فیصلے کی حمایت کی تھی اور بعد ازاں 19 جنوری کو شاہی محل نے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی شاہی حیثیت کے خاتمے کا اعلان کرکے دنیا کو حیران کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی شاہی جوڑے کا شاہی حیثیت چھوڑنے کا اعلان
برطانوی شاہی محل سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل اب شاہی ذمہ داریاں ادا نہیں کریں گے اور نہ ہی وہ اب شاہی محل کا حصہ ہوں گے تاہم ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ وہ شاہی خاندان کا حصہ ضرور رہیں گے۔
شاہی محل کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد شہزادہ ہیری اہلیہ اور بیٹے سمیت کینیڈا مقیم ہوگئے تھے جہاں وہ گزشتہ برس دسمبر میں ہی منتقل ہوئے تھے مگر وہ اس دوران بھی برطانیہ آتے جاتے رہے۔
جنوری میں شاہی محل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل باضابطہ طور پر مارچ میں شاہی حیثیت سے دستبردار ہوجائیں گے اور اب جوڑا باضابطہ طور پر شاہی حیثیت سے الگ ہوگیا۔
مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری اور میگھن کی شاہی حیثیت کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے بطور شاہی خاندان کے فرد، 9 مارچ کو شاہی محل میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کی اور شاہی حیثیت کے ساتھ ان کی یہ آخری تقریب میں شرکت تھی، اب وہ کبھی بھی شاہی اعزاز اور حیثیت کو استعمال نہیں کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان میں پیدا ہونے کے باعث ہیری کو شہزادہ ہی کہا جائے گا مگر ان کی کوئی شاہی حیثیت نہیں ہوگی یعنی اب وہ کسی بھی ملک میں شاہی خاندان کے آفیشل فرد کے طور پر نہیں پہچانے جائیں گے اور اسی طرح وہ اپنی سماجی و کاروباری مصروفیات کے دوران شاہی اعزازات کو بھی استعمال نہیں کر سکیں گے۔
اب شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل ’ڈیوک اور سسیکس اور ڈچز آف سسیکس‘ کا شاہی نام بھی استعمال نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہی حیثیت سے علیحدگی کے بعد شہزادہ ہیری اہل خانہ سمیت کینیڈا منتقل
رپورٹ میں شاہی خاندان کی سوانح عمری لکھنے والے لکھاری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل شاہی محل میں ہر سال ہونے والی کامن ویلتھ کانفرنس میں شریک ہوئے اور مذکورہ کانفرنس میں شرکت ہی جوڑے کی بطور شاہی فرد آخری شرکت تھی۔
سوانح عمری لکھنے والے لکھاری پینی جونر نے بتایا کہ تقریب کے دوران شاہی خاندان کے تمام افراد ایک دوسرے سے انتہائی جذبے اور جوش سے ملے۔
تقریب میں شہزادہ ہیری اپنے بڑے بھائی شہزادہ ولیم اور والد شہزادہ چارلس سے بھی گرم جوشی سے ملے جب کہ میگھن مارکل بھی کیٹ مڈلٹن سے محبت سے ملیں۔
میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی حیثیت سے دستبرداری کے اعلان کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ شاہی جوڑے نے شاہی خاندان کے تمام افراد کو ایک ساتھ دیکھا اور ان سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: میڈونا کی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کو گھر کی مشروط پیش کش
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق باضابطہ طور پر شاہی حیثیت سے دستبرداری کے بعد اب شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل ایک بار پھر کینیڈا منتقل ہوجائیں گے اور ممکنہ طور پر آنے والے وقت میں وہ وہاں کی مستقل شہریت لیں گے، تاہم تاحال وہ وہاں پر عارضی بنیادوں پر رہ رہے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا میں یہ خبریں بھی ہیں کہ شہزادہ ہیری اس وقت کینیڈا کی مستقل شہریت لینے کے اہل نہیں۔
برطانوی اخبار ’دی میٹرو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق کینیڈین قانون کے تحت دوسرے ملک کے اس شہری کو ہی مستقل شہریت دی جا سکتی ہے جو یونیورسٹی تک پڑھا ہوا ہو اور اسے ملازمت کا اچھا خاصا تجربہ ہو۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ شہزادہ ہیری کا شمار دنیا کے معروف اور متاثر ترین افراد میں ہوتا ہے تاہم اس کے باوجود انہیں کینیڈین شہریت حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’یہ طے ہونا ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن کے کینیڈا میں اخراجات کون ادا کرے گا‘
ماہرین کا کہنا تھا کہ برطانوی شاہی محل اور برطانوی حکومت کے کینیڈین حکومت کے مذاکرات سے شہزادہ ہیری کو مستقل شہریت مل سکتی ہے تاہم تاحال شاہی محل نے ایسا عندیہ نہیں دیا کہ وہ شہزادہ ہیری کی رہائش کے حوالے سے کینیڈین حکومت سے مذاکرات کرے گا۔
شہزادہ ہیری کی کینیڈا میں مستقل شہریت کے حوالے سے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی کہہ چکے ہیں کہ ابھی شہزادے کے مستقل طور پر کینیڈا میں رہنے سے متعلق معاملات طے ہونا باقی ہیں۔