کورونا وائرس کے نتیجے میں آئی فونز کی فروخت میں نمایاں کمی
کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے نتیجے میں ایپل کے آئی فونز کی فروخت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایپل نے فروری میں اپنی سب سے بڑی مارکیٹ چین میں محض 4 لاکھ 94 ہزار آئی فونز ہی فروخت کیے جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 61 فیصد کم ہیں۔
یہ اعدادوشمار اس وقت زیادہ بدتر لگتے ہیں جب چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے مطابق ایپل نے جنوری 2020 میں 20 لاکھ سے زائد اسمارٹ فونز چین میں فروخت کیے۔
کورونا وائرس کے نتیجے میں اینڈرائیڈ فونز کی فروخت میں بھی کمی آئی ہے اور فروری 2020 میں ان کی تعداد صرف 58 لاکھ سے زائد رہی جبکہ فروری 2019 میں ایک کروڑ 27 لاکھ سے زائد فونز فروخت ہوئے تھے۔
مجموعی طور پر چین میں فروری میں 63 لاکھ سے زائد فونز فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں یہ تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ تھی، درحقیقت فروری میں اسمارٹ فونز کی فروخت کی یہ شرح 2012 کے بعد سب سے کم تھی، جب سے چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی نے اعدادوشمار جاری کرنا شروع کیے تھے۔
اسمارٹ فونز کی فروخت میں نمایاں کمی کورونا وائرس کی وبا کا براہ راست نتیجہ ہے جبکہ فروری میں ایپل کے ساتھ ساتھ دیگر متعدد کمپنیوں کے اسٹورز بند رہے تھے جبکہ طلب میں بھی کمی آئی۔
فروری میں ایپل نے خود انتباہ جاری کیا تھا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں پروڈکشن اور طلب میں کمی کے نتیجے میں اس سہ ماہی کے دوران آمدنی متاثر ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ ایپل کے زیادہ تر آئی فونز چین میں ہی تیار ہوتے ہیں جبکہ وہاں ان کی فروخت بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔