• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

اسکردو: کوسٹر دریا میں جاگری، تمام 25 مسافر جاں بحق

شائع March 9, 2020 اپ ڈیٹ March 10, 2020
حادثہ علی الصبح پیش آیا جس میں 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں—تصویر: امتیاز علی تاج
حادثہ علی الصبح پیش آیا جس میں 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں—تصویر: امتیاز علی تاج

گلگت بلستان کے علاقے یلبو میں پہاڑی پر موڑ کاٹتے ہوئے مسافر کوسٹر دریا میں جا گری جس کے نتیجے میں اس میں سوار تمام 25 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے حادثے میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں انہوں نے حادثے میں 4 افراد کے زخمی ہونے کا بتایا تھا جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: دریائے سندھ سے ملنے والی 2 بھارتیوں کی لاشیں اسلام آباد روانہ

ترجمان نے بتایا کہ اب تک 9 لاشیں دریا سے نکالی جاچکی ہیں اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے حادثے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق حادثے کا شکار بدقسمت کوسٹر راولپنڈی سے اسکردو جارہی تھی جس میں 25 افراد سوار تھے۔

موڑ کاٹتے ہوئے کوسٹر بے قابو ہو کر دریا میں جاگری جبکہ 5 مسافر کوسٹر کے دریا میں گرنے سے قبل اس سے باہر گر کر شدید زخمی ہوئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ مذکورہ حادثہ علی الصبح پیش آیا، دریا میں باقی لاشوں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب، گلگت بلتستان میں ٹریفک حادثے، بیس افراد ہلاک

اسکردو کے ڈپٹی کمشنر خرم پرویز نے بتایا کہ لاشیں نکالنے کا عمل جاری ہے جنہیں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر اور ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتال شفٹ کیا جارہا ہے۔

ادھر ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت اشرف حسین، رانا مبشر حسین، منظور حسین، محمد تقی، سلمان، احسان علی، احمد علی، ناشاد، ناصر خان، غلام حسین، احفق، کوہستان کا رہائشی ڈرائیور حاکم خان، ردا، سالار، نیلما، ساجد حسین، محمد صادق، محمد اسحٰق اور شبیر حسین کے نام سے ہوئی۔

علاوہ ازیں یہ بتایا گیا کہ ایک خاندان کے 4 افراد اور کوہ پیما شبیر حسین سدپارا بھی اسی بس میں موجود تھے جبکہ دیگر مسافروں کی فی الحال شناخت نہیں ہوسکی۔

حکام کے مطابق ڈرائیور پہلی مرتبہ گلگت-اسکردو روڈ پر سفر کر رہا تھا۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں موسم کی شدت کے باعث گلگت میں برفانی تودے گرنے سے 5 فوجی جوانوں سمیت کئی افرادجاں بحق ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 22 ستمبر 2019 کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے بابوسر ٹاپ پر تیز رفتار بس کو حادثہ پیش آنے کے نتیجے میں 10 فوجی اہلکار سمیت 26 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا

قبل ازیں 8 اگست کو گلگت کے علاقے جگلوٹ میں ایک ہی خاندان کی 5 خواتین کپڑے دھونے کے دوران دریائے سندھ میں ڈوب گئی تھیں۔

اس ضمن میں بتایا گیا تھا کہ ’خواتین دریا کے کنارے پر کپڑے دھو رہیں تھیں کہ اس دوران ایک خاتون کا پاؤں پھسلا اور وہ دریا میں جا گریں‘، اس دوران دیگر رشتے دار خواتین نے ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کی اور وہ تمام دریائے سندھ میں ڈوب گئیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024