کراچی میں کورونا وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق
کراچی میں کورونا وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد سندھ میں مجموعی تعداد 4 اور پاکستان میں 7 ہوگئی ہے جبکہ ایک مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے میڈیا کنسلٹنٹ عبدالرشید چنا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ کی صدارت میں کورونا وائرس کے ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں تمام متعلقہ وزرا اور افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کو بریفنگ کے دوران آگاہ کیا گیا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے آج 4 ٹیسٹ کیے گئے تھے جس میں سے ایک مثبت آیا ہے اور اس کا تعلق کراچی سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: کورونا وائرس کا پہلا مریض صحت یابی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، محکمہ صحت سندھ نے ٹیسٹ کے لیے مجموعی طور پر 107 نمونے حاصل کیے تھے جس میں 4 مثبت آئے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ 4 کیسز میں سے ایک صحت یاب ہوکر گھر چلا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ جو افراد پاک-ایران سرحدی علاقے تفتان سے آرہے تھے اُن کا پروگرام آج منسوخ ہوگیا اور اب وہ کل شام 5 بجے تفتان سے روانہ ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک مثبت کیس سامنے آیا ہے اس کے تمام قریبی اور رابطے میں رہنے والوں کو چیک کیا جائے اور سکھر میں کیے گئے انتظامات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے کمشنر سکھر کو ضروری ہدایات دیں۔
ادھ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے بھی کورونا وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق کی۔
خیال رہے کہ کراچی میں سامنے آنے والے پہلے مریض کو مکمل صحت یابی کے بعد گزشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔
محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ‘پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوگیا ہے اور انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے’۔
مزید پڑھیں:کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس، پاکستان میں مجموعی تعداد 6 ہوگئی
میران یوسف کا کہنا تھا کہ حکام نے مریض کو تیسرا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد ہسپتال سے خارج کرنے کی اجازت دی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو کراچی میں سامنے آیا تھا جس کے فوری بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوسرے کیس کی بھی تصدیق کی تھی۔
بعد ازاں 29 فروری کو اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے ہیں اور مجموعی تعداد 4 ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا ایک کیس سندھ اور دوسرا وفاق میں رپورٹ ہوا ہے جبکہ پہلے رپورٹ ہونے والے مریض تیزی سے روبصحت ہیں۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے بھی کراچی میں کورونا وائرس کے نئے مریض کی تصدیق کی تھی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے 3 مارچ کو پانچویں کیس کی بھی تصدیق کی تھی جس کے بعد 6 مارچ کو کراچی میں 69 سالہ شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جو سندھ میں تیسرا اور پورے پاکستان میں چھٹا کیس تھا۔
کورونا وائرس ہے کیا؟
کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے متعلق پاکستان میں پھیلنے والی افواہیں
کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔
ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔
عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔
ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔
کورونا وائرس سے متعلق مزید خبریں پڑھنے اور معلومات جانے کے لیے یہاں کلک کریں۔