قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی سی بی کے حیران کن انکشافات
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کئی مرتبہ طلب کیے جانے کے بعد بالآخر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے جہاں اپنے بیان پر وہ مشکل میں پھنس گئے تھے اور بعدازاں انہیں اپنے الفاظ واپس لینے پڑے۔
رکن قومی اسمبلی آغا بلوچ کی زیر قیادت پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نے کمیٹی کی رکن منورہ بی بی بلوچ سے کہا کہ اگر انہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ٹکٹ درکار ہیں تو وہ انہیں مارکیٹ سے خرید کر دے دیں گے۔
احسان مانی کے ان ریمارکس پر کمیٹی کے تمام اراکین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تاہم اس سے قبل کہ صورتحال مزید خراب ہوتی، احسان مانی نے اپنے الفاظ واپس لے لیے۔
اجلاس میں چیئرمین پی سی بی کے ہمراہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید اور دیگر آفیشلز نے شرکت کی جنہوں نے قائمہ کمیٹی کو کرکٹ کے امور پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے پورے ایڈیشن کی ملک میں واپسی کا بہت فائدہ ہوا اور لیگ کا پانچواں ایڈیشن بہت بڑی کامیابی ثابت ہوا، لیگ کے لیے 450 انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے خود کو رجسٹر کرایا جس سے لیگ کے اعلیٰ معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین پی سی بی نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پی سی بی سربراہ بننے سے قبل بورڈ کی سابق انتظامیہ نے پاکستان کا دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کے ہر کھلاڑی کو فی کس 25ہزار ڈالر کی خطیر رقم ادا کی جبکہ دورہ کرنے والی ایک اور ٹیم کے کھلاڑیوں کو فی کس 15ہزار ڈالر دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان میں آ کر کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کو اضافی رقوم نہیں دی گئیں، پاکستان نے سری لنکا اور دیگر ٹیموں کی میزبانی کی جس سے پاکستان کرکٹ کو بہت فائدہ ہوا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کے 14فیصد ٹکٹ اعزازی طور پر دیے جس پر کمیٹی کے اراکین نے اعزازی ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی تفصیلات طلب کیں تو مانی نے بتایا کہ دیگر افراد کے ساتھ ساتھ پولیس حکام کو اعزازی ٹکٹ فراہم کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم انہیں (پولیس والوں) کو ٹکسٹ فراہم نہیں کرتے تو وہ ہمارے اسٹیڈیم میں ہی ہمارا داخلہ بند کر دیتے'۔
کمیٹی کے کچھ اراکین اعزازی ٹکٹوں کے حوالے سے جانچ پڑتال کے خواہاں نظر آئے جس پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وہ خود میچز دیکھنے کے لیے ہمیشہ ٹکٹ خریدتے ہیں لہٰذا اراکین پارلیمنٹ کا مفت ٹکت پر کوئی حق نہیں۔
ایشیا کپ کے حوالے سے احسان مانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی دوطرفہ سیریز نہیں ہوئی لہٰذا ایشیا کپ کے ذریعے نئی ابھرنے والی ٹیموں کے لیے فنڈز پیدا کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل ایشیا کپ کی میزبانی کا فیصلہ کرے گی اور عندیہ دیا کہ ایونٹ کا انعقاد نیوٹرل مقام پر کیا جا سکتا ہے تاکہ ایسوسی ایٹ ملکوں کو فنڈز سے محروم نہ کیا جا سکے۔
اجلاس میں ایک مرتبہ پھر اس وقت بدنظمی ہو گئی جب ٹینس کی خاتون کھلاڑی اجلاس کے دوران ہی کمرے میں داخل ہوئیں اور انہوں نے وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے تقریب تقسیم انعامات میں تعطل کی وجہ دریافت کی۔
اس سے قبل کچھ اراکین پارلیمنٹ نے اجلاس کو کراچی میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کے کوچنگ سینٹر میں ناقص انتظامات سے آگاہ کیا تاہم سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ نے کمیٹی کو یقین دہائی کرائی کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ساتھ ساتھ وزارت بین الصوبائی رابطہ مذکورہ کوچنگ سینٹر میں بہتر انتظامات کی کوشش کریں گے۔